news
جماعت اسلامی کا فلسطینی یکجہتی ملین مارچ کا اعلان
کراچی: جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے 29 دسمبر کو اسلام آباد میں فلسطین یکجہتی ملین مارچ کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مارچ اہل غزہ پر جاری مظالم، امریکی پشت پناہی اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی کے خلاف ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کسانوں کے استحصال کے خلاف مختلف اضلاع میں احتجاجی جلسے اور مارچ کرنے کا بھی اعلان کیا۔ 25 دسمبر کو منڈی بہاؤالدین میں کسان حقوق کے لیے مظاہرہ ہوگا، اس کے بعد چنیوٹ، وہاڑی اور لاہور میں بھی احتجاج جاری رہے گا۔
انہوں نے پنجاب اسمبلی کے اراکین کی جانب سے اپنی تنخواہوں میں 400 سے 1000 فیصد اضافے کو عوام کے ساتھ ظلم قرار دیا اور کہا کہ جب غریب طبقہ دو وقت کی روٹی کو ترس رہا ہے، عوامی نمائندے اپنی مراعات بڑھانے میں مصروف ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے تعلیمی نظام پر حکومتی ناکامی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم کا آغاز کیا جائے۔ انہوں نے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کو کسانوں کے حقوق پر سمجھوتہ قرار دیا جبکہ جاگیرداروں پر ٹیکس عائد نہ کرنے کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 23 لاکھ فری لانسرز انٹرنیٹ بندش کی وجہ سے مسائل کا شکار ہیں۔ وزیر آئی ٹی اس مسئلے کا جواب دینے سے قاصر ہیں، جس سے عوام اور معیشت دونوں متاثر ہو رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے شام میں نئی حکومت کے عام معافی کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا، مگر اسرائیل کے گولان پہاڑیوں پر قبضے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔
انہوں نے زور دیا کہ ضلع کرم میں قیام امن کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے۔ علاوہ ازیں، امریکی پابندیوں کو رد کرتے ہوئے انہوں نے حکومت سے مؤثر جواب دینے کا مطالبہ کیا۔
جماعت اسلامی کے اس احتجاجی ایجنڈے کو عوام اور کسانوں کی حمایت کے ساتھ ساتھ فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے عالمی سطح پر آواز بلند کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔