news
پیپلز پارٹی کی انٹرنیٹ بندش پر حکومت پر شدید تنقید
قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے انٹرنیٹ کی سست رفتاری اور بندش پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔
پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا، ’’انٹرنیٹ کی رفتار کا ستیاناس کر دیا گیا ہے۔ وزارتِ آئی ٹی بدحالی کا شکار ہے۔ یہ کون سی فائر وال ہے؟ اس صورتحال میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل لانے پر مجھے ہنسی آتی ہے۔‘‘
دوسری جانب، پیپلز پارٹی کے ایم این اے عبدالقادر پٹیل نے کہا، ’’انٹرنیٹ کا اتنا برا حال کیوں کیا گیا؟ آئی ٹی سے جڑے لوگوں کا اربوں روپے کا نقصان ہو گیا ہے۔ اتنی بدحالی کسی وزارت میں پہلے کبھی نہیں دیکھی۔‘‘
اس پر پارلیمانی سیکرٹری برائے آئی ٹی ساجد مہدی نے وضاحت دیتے ہوئے کہا، ’’پاکستان میں سکیورٹی مسائل کی وجہ سے وزارتِ داخلہ کی ہدایت پر انٹرنیٹ بند کیا جاتا ہے۔ اس کا وقت بھی وزارتِ داخلہ طے کرتی ہے۔ ہم تب تک کچھ نہیں کر سکتے جب تک وزارتِ داخلہ حالات کو ٹھیک قرار نہ دے۔‘‘
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ نے بھی اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا، ’’انٹرنیٹ بند ہونے سے نہ ہمیں خوشی ہوتی ہے اور نہ کوئی فائدہ۔ ہم نے صوبائی وزرائے داخلہ کے ساتھ مشاورت کر کے صرف ٹارگٹ علاقوں میں انٹرنیٹ بند کیا، پورے ملک کو متاثر نہیں کیا۔ اگر اظہارِ رائے پر پابندی لگانی ہوتی تو ٹک ٹاک اور فیس بک بھی بند ہوتے۔ ہمیں یوزرز کو پیش آنے والی مشکلات پر افسوس ہے اور میں معذرت خواہ ہوں۔