news
پی ٹی آئی قیادت کے خلاف رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر قتل اور دہشتگردی کا مقدمہ درج
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کو ہونے والے احتجاج کے دوران رینجرز اہلکاروں کی شہادت کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں سندھ رینجرز کے ایک اہلکار کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق واقعے کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی گئی اور یہ تمام کارروائی بانی پی ٹی آئی کی ایما اور حکم پر عمل میں لائی گئی۔ مقدمے میں پی ٹی آئی کے رہنما علی امین گنڈاپور، عمر ایوب، مراد سعید، ذلفی بخاری، حماد اظہر، سلمان اکرم راجہ، اور دیگر رہنماؤں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ جیل میں موجود کچھ قیدی، مشقتی، اور خفیہ پولیس کے ملازمین اس منصوبے کے گواہان ہیں۔ مزید برآں، بشریٰ بی بی اور دیگر رہنماؤں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ویڈیو پیغامات کے ذریعے عوام کو مشتعل کیا اور فوج و حکومت کے خلاف بغاوت پر اکسایا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، سری نگر ہائی وے پر احتجاج کے دوران شرپسندوں نے ڈیوٹی پر موجود رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھا دی جس کے نتیجے میں 4 رینجرز اہلکار شہید اور 5 رینجرز و 2 پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ انتشار پسندوں کے حملوں کے دوران اب تک 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں۔ شرپسندوں کے خلاف آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کیا گیا اور صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انتشار پسندوں کے خلاف گولی مارنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے تھے۔