news
سپریم کورٹ 26ویں آئینی ترمیم کیس پر سماعت جنوری میں کرے گی
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت جنوری کے دوسرے ہفتے میں کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے دورانِ سماعت کہا کہ خصوصی عدالتوں سے متعلق کیس کا جلد فیصلہ کیا جائے گا، جس کے بعد 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں سنیں گے۔
جسٹس امین الدین نے مزید کہا کہ یہ درخواستیں موسم سرما کی تعطیلات کے بعد مقرر کی جائیں گی۔ پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور دیگر کئی فریقین نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کر رکھی ہیں، جن میں ترمیم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست گزاروں میں پی ٹی آئی، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر، جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان، اختر مینگل، محسن داوڑ، اور مصطفیٰ نواز کھوکھر شامل ہیں۔ ان درخواستوں میں وفاق، چاروں صوبوں، سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ، اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں میں بھی 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہو چکی ہے، جہاں ان درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کیا گیا اور متعلقہ حکام سے جواب طلب کیا گیا تھا۔
درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ترمیم کو آئینی تقاضوں کے مطابق منظور نہیں کیا گیا، اور اس کے طریقہ کار پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ اس اہم معاملے پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔