news
ماضی میں سفر: وقت، سائنس اور نظریات
ہم اکثر سوچتے ہیں کہ اگر ہم ماضی میں واپس جا سکیں تو اپنی غلطیوں کو درست کر سکتے ہیں یا بہتر فیصلے کر سکتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ انسان فی الحال ماضی میں سفر نہیں کر سکتا۔ ہمارے خیالات اور یادیں ہی ہمیں ماضی کی طرف لے جاتی ہیں، مگر یہ صرف ذہنی سطح پر ہوتا ہے۔
سائنس کے مطابق، وقت میں سفر کی حقیقت ایک پیچیدہ سوال ہے۔ اضافیت کے نظریات کے تحت، وقت کی رفتار مختلف حالات میں مختلف ہو سکتی ہے، مثلاً اگر کوئی تیز رفتار سے سفر کرتا ہے تو اس کا وقت سست رفتار سے گزرتا ہے۔ تاہم، ماضی میں سفر کرنا ابھی تک ممکن نہیں ہے، کیونکہ وقت کا بہاؤ ہمیشہ آگے کی طرف ہوتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ماضی میں سفر کرنے کے لیے کسی “وارم ہول” یا خلا میں سرنگ بنانے کی ضرورت ہو گی، لیکن اس نظریے کو عملی طور پر ثابت کرنا ابھی ناممکن ہے۔ اس کے باوجود، سائنسی تحقیقات میں اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ مستقبل میں وقت میں سفر کے بارے میں کوئی نیا طریقہ دریافت کیا جا سکے۔
برطانیہ کے معروف سائنسدان سٹیفن ہاکنگ نے کہا تھا کہ چونکہ ابھی تک کوئی مستقبل سے ماضی میں نہیں آیا، اس لیے وقت میں سفر کرنا ممکن نہیں۔ تاہم، انسان نے ایسے آلے ضرور بنائے ہیں جو ماضی میں جھانکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جیسے خلائی دوربینیں، جو ہمیں اربوں سال پہلے کی کہکشاؤں اور سیاروں کی تصویر دکھاتی ہیں۔