news
سیاست میں معافی کی شرط نہیں، ڈائیلاگ جمہوری حل ہے، بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ سیاست میں نہ معافی منگوائی جاتی ہے اور نہ معافی کی کوئی شرط رکھی جاتی ہے۔ 9 مئی کو جو کچھ ہوا، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی محاذ آرائی نہیں چاہتی بلکہ معاملات کو افہام و تفہیم کے ذریعے حل کرنا چاہتی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پہلے بھی مذاکرات کی پیشکش کی تھی اور آج بھی پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ ان کے مطابق، سیاسی مسائل کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے جو جمہوریت، آئین اور ملک کے لیے بہتر ہے۔
انہوں نے 26 نومبر کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نہتے لوگوں کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے منتشر کرنا مناسب نہیں تھا، لیکن عمران خان نے پھر بھی مفاہمت کے لیے ایک اور کمیٹی بنانے کی تجویز دی۔
“ڈائیلاگ کے لیے کبھی کوئی پیشگی شرط نہیں ہوتی، سیاست میں معافی نہ مانگی جاتی ہے نہ ہی اس کی شرط رکھی جاتی ہے۔” بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی جمہوری انداز میں مسائل کو حل کرنا چاہتی ہے۔
دوسری طرف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے کسی کے خلاف سیاسی مقدمہ نہیں بنایا۔ انہوں نے کہا، “اگر کسی کے پاس ثبوت ہیں تو وزیراعظم سے بات کریں۔”
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ 8 فروری کے انتخابات کے معاملات عدالت میں ہیں اور موجودہ حکومت ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے 2018 کے انتخابات کے مینڈیٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پہلے 2018 کے الیکشن کا حساب دیا جائے، تب ہی 2024 کے انتخابات پر بات کی جا سکتی ہے۔
“دو غلط مل کر ایک صحیح نہیں بن سکتے،” اسحاق ڈار نے کہا، اور میثاق جمہوریت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اپوزیشن کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی دعوت دی تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے بہتر فیصلے کیے جا سکیں۔