news
سپریم کورٹ: الیکٹرانک ووٹنگ کیس غیر مؤثر قرار
سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم سے متعلق متفرق درخواست کو غیر مؤثر قرار دے کر نمٹا دیا ہے۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی، جہاں ڈی جی لا الیکشن کمیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 2018ء کے ضمنی انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کا استعمال ہوا اور اس پر رپورٹ پارلیمنٹ میں جمع کرادی گئی ہے۔
اس موقع پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ کے دائرہ اختیار میں ہے، درخواست گزار کو سینیٹ کی پارلیمانی کمیٹی سے رجوع کرنا چاہیے۔ عدالت نے متفرق درخواست کو غیر مؤثر قرار دے کر نمٹا دیا۔
دریں اثنا، 8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق سابق وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر سماعت بھی آئینی بینچ نے موسم سرما کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کردی۔ عمران خان کے وکیل حامد خان نے کیس کی تیاری کے لیے مہلت مانگی تھی۔
پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی دھاندلی سے متعلق درخواست پر بھی عدالت نے اعتراضات فراہم کرنے کا حکم دیا اور سماعت جنوری تک ملتوی کردی۔ شیر افضل مروت کے وکیل ریاض حنیف راہی نے عدالت کو بتایا کہ رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراضات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں، جس پر عدالت نے انہیں اعتراضات کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دیا۔
عدالت عظمیٰ نے تمام درخواستوں پر کارروائی کو مؤخر کرتے ہوئے متعلقہ معاملات کو پارلیمنٹ میں حل کرنے کی تاکید کی ہے۔