news

پاور ڈویژن کا نیپرا سے ڈسکوز کے لائسنس قواعد میں ترمیم کا مطالبہ

Published

on

پاور ڈویژن کی طرف سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کے لائسنس کے قواعد میں ترمیم کریں تاکہ نجی شعبے کی شرکت (پی ایس پی) کے عمل کو سہولت مل سکے۔

ذرائع کے مطابق یہ کہاگیا ہے کہ تجویز کردہ ترمیم کے مطابق، ایک بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کسی دوسری بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کو دو طرفہ معاہدے کے ذریعے بجلی فراہم کر سکتی ہے،بشرطیکہ آخری ریزورٹ کا سپلائی کرنے والا کسی دوسرے الیکٹرک پاور سپلائی کرنے والے کو الیکٹرک پاور بیچے، تو اس فروخت کی قیمتیں، چارجز اور شرائط و ضوابط کی منظوری نیپرا سے حاصل کرنی پڑے گی

ذرائع نے مزید تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ پاور ڈویژن نے کہا ہےکہ نیپرا نے اپریل سے دسمبر 2023 کے دوران تمام ڈسکوز کو (ٹیسکو اور سیپکو کو چھوڑ کر) الیکٹرک پاور سپلائی لائسنسز بطور سپلائر آف لاسٹ ریزورٹ (سپلائر) اور ڈسٹری بیوشن لائسنسز جاری کر دیے تھے۔

اسی حوالے سے نیپرا نے سپلائر لائسنسز کی آرٹیکل 28 اور ڈسٹری بیوشن لائسنسز کی آرٹیکل 33 کے ذریعے لائسنس یافتگان کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنے سپلائی اور ڈسٹری بیوشن کے کاروباروں کو دو سال کے اندر (یعنی 2025 تک) قانونی طور پر علیحدہ کرلیں۔

پاور ڈویژن نے مزید دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ 1997 کے ”ریگولیشن آف جنریشن، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن آف الیکٹرک پاور ایکٹ“ کے سیکشن 20 اور سیکشن 23 ای کی روشنی میں، ڈسٹری بیوشن اور سپلائی لائسنسز کے اجرا کے لیے اہلیت کے معیار کو وفاقی حکومت کے ذریعے قواعد کے مطابق طے کرنا ضروری تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version