news

اسلام آباد :29 دسمبر کو ملین مارچ کا اعلان، جماعت اسلامی

Published

on

جماعت اسلامی کی طرف سے 29 دسمبر کو اسلام آباد میں ملین مارچ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ شامی حکومت نے عوام کوبہت دبا کر رکھا ہوا تھا جہاں بشار الاسد نے شامی عوام کے ساتھ بہت زیادہ نا انصافیاں بھی کیں،یہاں تک کہ اب تک شام کی عوام کو ان کا حق نہیں ملا، اسی طرح پاکستان میں بھی چند لوگ ملک کے وسائل پر قابض ہیں، سٹاک ایکسچینج میں بلندی کی خبریں بھی جعلی ہیں، سٹاک ایکسچینج کے حوالے سے ماضی میں بھی ایسا ہی ہوتا رہا ہے، بینکوں میں موجود جمع شدہ پیسہ اب سٹاک مارکیٹ میں لگایا جا رہا ہے،
ا نہوں نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج کے بڑھنے کا تعلق سود کا ریٹ کم ہونے سے ہے، اس حوالے سے چند بڑے نام فیصلہ کرتے ہیں اسے کہاں لے کر جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس کا بڑا حصہ کراچی سے جاتا ہے، پیپلز پارٹی 17 برس سے سندھ میں حکمرانی کر رہی ہے، سسٹم کےمطابق لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کیا گیا، کراچی میں 11 دن سے پانی نہیں آرہا،بالکل غائب ہے جن کے مفادات پیپلز پارٹی سے جڑے ہیں وہ پیپلز پارٹی کو سپورٹ کرتے ہیں، سندھ کی عوام میں پیپلز پارٹی کو کوئی بھی سپورٹ نہیں کرتا، جو پیپلز پارٹی کو لائے ہیں وہی اسے واپس لے جائیں۔

امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ ملکی معیشت کا پورا انحصار عوام کو ریلیف دینے اور ٹیکسز کم کرنے پر ہے، فارم 45 والی حکومت میں بھی 7 فیصد ارب پتی ہی ہوتے ہیں، وہ نہیں جنتے کہ عوام کے مسائل کیا ہیں، پاکستان کی معیشت بیانات سے نہیں اقدامات سے ہی ٹھیک ہوگی، آئین نے ہر ادارے کا ایک ضابطہ طے کیا ہوا ہے، سب کی ذمہ داری ہے کہ اس کی پیروی کریں، یہ سمجھنا کہ سب ہم کریں گے اور باقیوں کو نہیں آتا تو یہ بالکل غلط ہے۔
میر جماعت اسلامی نےکہا کہ انہوں نے قومی ایئرلائن کا بیڑا غرق کردیا، نجکاری کے نام پر لوٹ سیل لگائی ہوئی ہے، ان سب کو حساب دینا پڑے گا کس نے کیا تباہ کیا؟ یہ پورے کا پورا دھندھا ختم ہو جائے گا، پاکستان میں جو نجکاری ہے وہ سب سرکاری ہے، کے الیکٹرک کی نجکاری کو 19 سال ہوگئے، لائن لاسز سب سے زیادہ کے الیکٹرک کے ہی ہیں، غلط وقت پر غلط معاہدے ہوئے، ملک میں بجلی کے ریٹ کم نہیں ہو رہےہیں، آئی پی پیز سے جو بات ہو رہی ہے اس کا اثر بجلی کے بلوں میں آنا چاہیے، انرجی بحران بہتر ہوگا تو ہی ایکسپورٹ بہتر ہوں گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version