news
عمران خان کا سول نافرمانی تحریک شروع کرنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں گے، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مطالبات نہ ماننے پر سول نافرمانی کی دھمکی دیدی ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اسلام آباد میں ڈی چوک احتجاج کے دوران مارے جانے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے 13 دسمبر کو پشاور میں عظیم الشان جلسے کا اعلان بھی کر دیا، سماجی رابطے کی ویب ایکس (ٹوئیٹر)پر اپنے شیئر کردہ ایک پیغا م میں بانی پی ٹی آئی نے پانچ رکنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا بھی اعلان کیا ہے جو کہ دو اہم معاملات پر وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرے گی۔
عمران خان نے عمر ایوب خان، علی امین گنڈا پور، صاحبزادہ حامد رضا، سلمان اکرم راجہ اور اسد قیصر پر مشتمل پانچ رکنی مذاکراتی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو حکومت کے ساتھ سیاسی قیدیوں کی رہائی اور 9 مئی 2023 کے مظاہروں کے دوران پی ٹی آئی کے حامیوں پر پرتشدد و کریک ڈاون اور 26 نومبر کو پی ٹی آئی مظاہرین پر کریک ڈاون کی تحقیقات کرنے کیلئے عدالتی کمیشن کے مطالبات پر مذاکرات کریگی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے واضح کیا ہے کہ اگر ان مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو وہ 14 دسمبر سے سول نافرمانی کی تحریک شروع کر دیں گے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے پیغام میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے بہت سے کارکن ابھی بھی لاپتہ ہیں اور انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملے پر کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سپریم کورٹ، لاہور اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا ہے لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
عمران خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ پارٹی کے کارکن ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں مارے گئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں آمریت قائم ہو گئی ہے۔ ہمارے سینکڑوں کارکن اب بھی لاپتا ہیں۔ سپریم کورٹ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے اور اپنا آئینی کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سپریم کورٹ، لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا لیکن عدالتوں کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور ملک اس حالت کو پہنچ گیا ہے۔