news
صدارتی آرڈیننس کے تحت احتجاج اور جلسوں پر پابندی، ،آزاد کشمیر
آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں احتجاج اور جلسے جلوس پر پابندیاں عائد کرنےسے متعلق صدارتی آرڈیننس کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر مظفر آباد، میر پور، باغ، برنالہ اور اٹھ مقام اور نیلم سمیت وادی آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بازار، دکانیں، ہوٹل، ڈیری شاپس، ریستوران، میڈیکل اسٹور اور دیگر تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔
بین الاضلاعی اور پاکستان کے مختلف صوبوں کے لیے جانے والی ٹریفک بھی معطل ہے، مضافاتی علاقوں میں بھی ہڑتال جاری ہے اور وہاں بھی تعلیمی ادارے بند اور ٹریفک معمول سے بہت کم ہے۔
نیز آزاد کشمیر سپریم کورٹ نے حکومت کا متنازع صدارتی آرڈیننس معطل کردیا
آزادکشمیر میں صدارتی آرڈیننس کیخلاف مظاہرہ کرنے والے 5 افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں
واضح رہے کہ حکومت آزاد کشمیر نے ایک ماہ قبل صدارتی آرڈیننس کے ذریعے احتجاجی جلسے، جلوس، مظاہروں پر پابندی لگائی گئی تھی، صدارتی آرڈیننس کی خلاف ورزی پر 7 سال تک قید کی سزا بھی مقرر کی گئی ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کا بیان ہے کہ صدارتی آرڈیننس کے خلاف آزاد کشمیر میں احتجاجی مظاہروں کے دوران درجنوں شہری گرفتار ہوئے ہیں، عوامی ایکشن کمیٹی نے 5 دسمبر سے آزاد کشمیر میں غیر معینہ مدت کی ہڑتال کی کال دے دی تھی۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی درخواست پر شٹر ڈاؤن ہڑتال کے اعلانات آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں کی جامعہ مساجد سے بھی کروائے گئے۔
آزاد جموں و کشمیر سپریم کورٹ ایک دن قبل صدارتی آرڈیننس کو عارضی طور پر بھی معطل کر چکی ہے۔