news

آئی ایم ایف پروگرام بغیر رکاوٹ کے جاری، وزارت خزانہ

Published

on

وزارت خزانہ نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام میں کسی بھی قسم کے رکاوٹوں کی قیاس آرائی کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پروگرام بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے۔

وزارت خزانہ نے منگل کو اپنی ایک پریس ریلیز میں کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام بغیر کسی بھی رکاوٹ کے جاری ہے، کیونکہ حکومت تمام شرائط پورا کرنے اور آئی ایم ایف کے عملے کے ساتھ قریبی ہم آہنگی میں 37 ماہ کے پروگرام کی کامیاب تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن پرعزم ہے۔

انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حکومت کی میکرو اکنامک اصلاحات کے لیے مسلسل عزم پر بھر پور زور دیا ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی حالیہ بریفنگ میں وزیر خزانہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پائیدار میکرو اکنامک استحکام کے حصول کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر عمل کرنا بہت ضروری ہے۔

ان کے ایک بیان میں کہا گیا کہ پروگرام کے نفاذ میں رکاوٹوں کے حوالے سے کوئی بھی قیاس آرائی کسی کی ذاتی تشریح پر ہے اور اس میں قابل اعتماد شواہد کی کمی ہے۔

وزارت نے کہا کہ حکومت معاشی استحکام برقرار رکھنے اور آئی ایم ایف پروگرام کے تحت تمام ذمہ داریوں کو توجہ اور شفافیت کے ساتھ پورا کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، جس کا مقصد مضبوط، پائیدار اور جامع ترقی کی بنیاد ڈالنا ہے۔

کل گفتگو کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ اصلاحاتی ایجنڈے کی راہ پر چلنا بہت ضروری ہے تاکہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو اور ہم طویل مدتی اقتصادی ترقی کو یقینی بنا سکیں۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کثیر الجہتی اور دوطرفہ شراکت داروں اور مقامی تھنک ٹینکس کی طرف سے پاکستان کے لیے اہم پیغام ہے کہ ٹیکس، توانائی اور سرکاری ملکیت والے اداروں (ایس او ایز) کے ساتھ پبلک فنانس کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل کیا جائے۔

ستمبر میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 37 ماہ کی 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کی بھی منظوری دی تھی جو ایک غیر معمولی قدم ہے کیونکہ قرض پروگرام کے تحت اصلاحاتی منصوبے پر نظر ثانی سے پہلے فنڈ کیلئے اصلاحات پر بات چیت کم ہی ہوتی ہے۔

پاکستان کی اصلاحات کا پہلا جائزہ 2025 کی پہلی سہ ماہی میں ہی متوقع ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version