news

نان فائلر اور نیل فائلر سمیت غیر رجسٹرڈ امیر افراد کے خلاف کاروائی کا انفورسمنٹ پلان تیارایف بی آر

Published

on

وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نان فائلرز اور نیل فائلرز سمیت غیر رجسٹرڈ امیر افراد کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان تیار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے اس پلان کے نفاذ کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور فیلڈ فارمیشن کی سطح پر اس پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔
اس پلان کا مقصد اُن افراد کے خلاف کارروائی کرنا ہے جو ٹیکس ادا نہیں کرتے، آمدنی اور اثاثے چھپاتے ہیں، یا صفر آمدنی ظاہر کرتے ہیں۔ ایف بی آر کے مطابق، ان اقدامات سے ٹیکس نیٹ ورک کو بڑھانے اور خزانے میں اضافہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ ملک کی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔چیئرمین ایف بی آر کی منظوری کے بعد، فیلڈ فارمیشنز نے ہائی نیٹ ویلتھ افراد کو نوٹسز جاری کرنے کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں ایف بی آر پانچ ہزار نان فائلرز کو نوٹسز جاری کرے گا، جن سے 7 ارب روپے کی آمدنی متوقع ہے۔
ایف بی آر کے ڈیش بورڈ کے ذریعے ان نوٹسز کی ٹریکنگ کی جائے گی۔ ان نوٹسز کو ان افراد تک پہنچانے کے لیے دو لاکھ نان فائلرز کے ٹرانزیکشن ڈیٹا کا ڈیسک آڈٹ اور داخلی تجزیہ کیا جائے گا۔ اس تجزیے کے بعد، آنے والے ہفتے میں ان پانچ ہزار افراد کو نوٹسز ارسال کیے جائیں گے۔
یہ افراد غالباً وہ ہیں جو تین گاڑیوں کے مالک ہیں، بینک اکاؤنٹس میں 100 ملین روپے رکھتے ہیں، کریڈٹ کارڈ کے بلوں میں ماہانہ 200,000 روپے ادا کرتے ہیں، اور اپنے بچوں کو نجی اسکولوں میں بھیجتے ہیں۔ ان افراد کی مجموعی دولت کا تخمینہ 26 سے 27 ارب روپے لگایا گیا ہے، اور ان سے 7 ارب روپے کی آمدنی کی توقع ہے۔
ہر فرد کی اوسط نیٹ ورتھ تقریباً 5.4 ملین روپے ہے، اور وہ ممکنہ طور پر 1.4 ملین روپے انکم ٹیکس ادا کرسکتے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد ٹیکس نیٹ کو بڑھانا اور ملک کی معیشت کو مستحکم کرنا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version