news
نظام شاید آڈیو ویڈیو کلپس پر ہی چل رہا تھا، جسٹس (ر) شاہد جمیل
انہوں نے کہا کہ میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی سے پہلے استعفیٰ دینا چاہتا تھا، دو تین ماہ پہلے سےاستعفیٰ دینے کا سوچ رہا تھا، مجھ پرکوئی بیرونی دباؤ نہیں تھا، سسٹم بہت چوک ہوگیا تھا۔
جسٹس(ر)شاہدجمیل نے کہا کہ جس طرح ہائیکورٹ چلایا جارہا تھا میرے بچے بھی سوال کرتے تھے، جو سوالات ہوتے تھے ان کی وضاحت نہیں دے سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کا نظام شاید آڈیو کلپس اور ویڈیوز پرہی چل رہا تھا، میرے سامنے حکومت کے بہت کیس تھے کوشش ہوتی تھی کہ میں نہ سنوں، ہوسکتا ہے نام اس لیے ڈالے گئے ہوں کہ اگلا کلپ آپ کے خلاف بھی آسکتا ہے۔