news
ستائیس لاکھ پاکستانیوں کا نادرہ سے ریکارڈ چوری: 61 تحصیلوں میں نادرا کے دفاتر نہیں، چیئرمین نادرا
قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی داخلہ نے 3 اور 16 ایم پی او کے خاتمے کے ترمیمی بل کے حوالے سے صوبوں سے رائے طلب کی ہے.
اجلاس میں نادرا سے 27 لاکھ پاکستانیوں کا ریکارڈ لیک ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے اس موقع پر بہاریوں کا مسئلہ حل کئے بغیر شہریت قانون میں ترمیم منظور کرنے پر آغا رفیع اللہ ناراض ہو کر بائیکاٹ کر کے آٹھ کھڑے ہوئے تاہم چیئرمین نے معاملے کے حل کی یقین دہانی کر نے کے بعد انہیں منا ہی لیا، کمیٹی کا اجلاس راجا خرم نواز کی زیر صدارت ہوا.
اس وقت چیئرمین نادرا نے بریفنگ میں انہیں بتایا کہ 27 لاکھ پاکستانیوں کا نادرا سے ریکارڈ چوری کیا گیا اور 61 تحصیلیں ایسی ہیں جن میں نادرا کے دفاتر ہی نہیں ہیں، نادرا میں کئی ایسی تعیناتیاں ہوئیں ہیں جو ایڈورٹائز بھی نہیں ہوئیں بہت سے افسران نے اپنی ڈگریاں ہی بعد میں مکمل کی ہیں .
انہوں نے کہا کہ نادرا کے دفاتر کو نہیں بڑھا سکتےاس سے شناختی کارڈ کی فیس میں اضافہ ہو جائے گا
نادرا کا اپنا ایک فنڈ ہے ہم نے نہ تو فیس تبدیل کی اور نہ ہی کارڈز کو ری نیو کیا، ہمارا بجٹ 57 ارب ہے جس میں سے 87 فیصد تنخواہوں میں چلا جاتا ہے وفاقی حکومت کا چیئرمین اور بورڈ کی تعیناتی کے علاوہ کسی قسم کا کوئی عمل دخل نہیں ہے