news
معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اقتصادی ترقی میں اضافے اور ترقیاتی ضروریات میں وسائل کو متحرک کرنے کے لیے انتہائی ضروری، محمد اورنگزیب
وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے، ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنے، وسائل کو متحرک کرنے اور پاکستان کی مسلسل مالیاتی انحصاری کو ختم کرنے کے لیے ایک اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار کل ویون گروپ کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا
بورڈ ویون گروپ کے بانی اور چیئرمین نے وفد کی قیادت کی جبکہ گروپ کے سی ای او ویون کارپوریٹ افیئرز ویون کے گروپ ڈائریکٹر میرین بابیان اور جاز کے سی ای او عامر ابراہیم بھی اس موقع پر موجود تھے۔
دوران اجلاس وفاقی وزیر نے ٹیکس اصلاحات کے لیے حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا جس میں شفافیت میں اضافے، لیکیج کو روکنے اور خدمات کو بہتر بنانے کے لیے پیپل پروسیسڈ ٹیکنالوجی اور اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلائزیشن پر بھر پور توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا
انہوں نے ایف بی آر کی طرف سے محصولات کے حصول اور وسائل کو متحرک کرنے کی کوششوں کو خراب کرنے کے بجائے حقائق پر مبنی بحث کے لیے ڈیٹا تجزیات کے استعمال کو اہم اور ضروری قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے لیے وفاقی ٹیکس محصولات میں 29 فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے اور اب تک 6 لاکھ نئے فائلرز کو ایف بی آر کے نظام میں شامل کر لیا گیا ہے لیکن ہمیں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب کو بڑھانے کی کوششوں میں ابھی ایک طویل سفر طے کرنا ہے جو اس وقت 8 سے 9 فیصد تک ہے آئی ایم ایف پروگرام مکمل ہونے تک یہ شرح 13.5 فیصد تک ہو جائے گی۔
محمد اورنگزیب نے نجکاری کے پروگرام کو وسعت دینے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ بھی نجی شعبے میں کیا جاسکتا ہے اسے نجی شعبے کو ہی سنبھالنا ہوگا تاکہ معیشت کو چلایا جا سکے۔
انہوں نے اس بات کی بھی نشاہدہی کی کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور دوطرفہ شراکت داروں میں پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش پائی جاتی ہے۔ تاہم پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی یہ خواہش صرف نجی شعبہ ہی پوری کرسکتا ہے جب کہ ان میں مشترکہ کاروباری منصوبوں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ تعاون کے لئے قابل بینک، سرمایہ کاری کے قابل منصوبے تیار کرنے کی صلاحیت، توانائی اور تحریک بھی موجود ہو