news
کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکے کے نتیجے میں 24 افراد جاں بحق 51 زخمی :ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ کے مطابق حادثے میں 24 افراد جانبحق جبکہ 51 زخمی ہوئے ہیں
ذرائع کے مطابق لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے سول ہسپتال کوئٹہ کے ایم ایس ڈاکٹر نور اللہ کے مطابق ایمرجنسی نافذ کر کے طبی امداد کے لیے فوری ڈاکٹرز اور ضروری عملہ طلب کر لیا گیا ہے ڈاکٹر عائشہ فیض کی مطابق زخمیوں کو ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور کے لیے جعفر ایکسپریس کو صبح نو بجے کے وقت کوئٹہ سے روانہ ہونا تھا ٹرین ابھی پلیٹ فارم پر نہیں پہنچی تھی کہ ٹکٹ گھر کے قریب دھماکا ہو گیا پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے تاہم ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ اور سکیورٹی ایجنسیز کی ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دھماکہ بظاہر خودکش حملہ دکھائی دیتا ہے مزید تحقیقات جاری ہیں
دوسری جانب کوئٹہ کے کمشنر محمد حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ مظاہر یہ خودکش دھماکہ دکھائی دیتا ہے جس میں خود کش حملہ آور ساز و سامان کے ساتھ ریلوے اسٹیشن میں داخل ہوا انہوں نے مزید کہا کہ ایسے کسی بھی شخص کو اسٹیشن پر داخل ہونے سے روکا نہیں جا سکتا کیونکہ وہ واک تھرو کی بجائے اسٹیشن کے کسی کھلے داخلی راستے سے اندر آیا کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات نے عوام سے ہسپتال جا کر خون دینے کی اپیل کی ہے نیز انہوں نے کہا ہے کہ عوام ہسپتال میں غیر ضروری داخلے سے گریز کریں دہشت گرد سوفٹ ٹارگٹ کو ہی نشانے پر لیتے ہیں اس ہنگامی صورتحال کے پیش نظر کوئٹہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت بلوچستان سے واقعے کی رپورٹ فوری طلب کر لی ہے انہوں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جان بحق ہونے والے افراد کے لیے دعائے مغفرت کے ساتھ ان کے اہل خانہ کو صبر و استقامت کی تلقین کی اور کہا کہ زخمیوں کو ترجیح بنیادوں پر طبی امداد فراہم کی جائے نیز شہر یوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانے والے دہشت گردوں کو ہر صورت اس کی قیمت ادا کرنا پڑے گی حکومت دہشت گردی کے عفریت کو قابو میں کرنے کے لیے پرعزم ہے
وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے اعلی انتظامی حکام سے فوری طور پر رابطہ کر کے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردی کے متعدد واقعات میں ملوث عناصر تک ہماری رسائی ممکن ہو گئی ہے صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف کاروائیاں کی جا رہی ہیں اور دہشت گرد پکڑے جا رہے ہیں