صوبہ سندھ کے ضلع دادو کی سب ڈویژن میہڑ میں آوارہ کتے کے کاٹنے کے باعث ایک بچی جان بحق اور چار بچے زخمی ہو گئے
گزشتہ روز متاثرہ بچی ریبیز ویکسین نہ ملنے کے باعث دم توڑ گئی
بچی کے والد کا موقف ہے کہ ریبیز ویکسین کا کورس مکمل نہ ہو سکا جس کی وجہ سے متاثرہ بچی حادثے سے جانبر نہ ہو سکی
ایم ایس ڈاکٹر ہدایت اللہ کا کہنا ہے کہ روز 15 سے 20 افراد کتوں کے کاٹنے کے باعث ہسپتال میں لائے جاتے ہیں اور ان متاثرہ افراد کو ریبیز ویکسین اور فوری طبی امداد دی جاتی ہے
واضح رہے کہ ریبیز جسے پاکستان میں عموما غریبوں کی بیماری کہا جاتا ہے صحت عامہ کے متعلق اہم تشویش لاحق کرتی ہے عالمی سطح پر اس سے سالانہ 55 ہزار سے زیادہ اموات واقع ہو جاتی ہیں ایشیا میں 31 ہزار کیسز رپورٹ ہوتے ہیں خصوصا بچوں میں
کراچی میں ریبیز کے سالانہ واقعات فی ملین افراد میں سات سے 9.8 کے درمیان ہیں تاہم رپورٹنگ کی کمی کے باعث اس تعداد کو بہت کم سمجھا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں کلیدی چیلنجز میں محدود آگاہی اور کتے کے کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات شامل ہیں اس سے نمٹنے کے لیے زخمیوں کی مناسب دیکھ بھال گھریلو علاج کے غیر موثر ہونے کی انتظامیہ اور نمائش کے بعد کے پروفیلیکسس پر توجہ مرکوز کرنے والے جامع تعلیمی پروگرام ناگزیر ہیں
ون ہیلتھ ماڈل کا نفاذ بڑے پیمانے پر ویکسینیشن، موثر علاج، انٹراڈرمل ویکسین ایڈمنسٹریشن کی تربیت درست ڈیٹا اکٹھا کرنا اور کمیونٹی بیداری کے اقدامات اس کے کنٹرول کے لیے انتہائی ضروری ہیں نیز ریبیز سے آگاہی کے پروگرام مرتب کرنا اور عوام میں اس سے بچاؤ کے طریقے نشر کرنا بے حد ضروری ہے
ریبیز ویکسین کے نامکمل کورس کے باعث ایک اور بچی چل بسی

ریبیز ویکسین کے نامکمل کورس کے باعث ایک اور بچی چل بسی