news
بھارتی حکام نے گجرات میں 1200 سال پرانی مسجد منہدم کر دی
بھارتی حکام نے گجرات کے ضلع گر سومناتھ میں مسلمانوں کے 1200 سال پرانے مزار، مسجد اور قبرستان کو منہدم کر دیا ہے جس کے بعد تناز ع کھڑا ہو گیا ہے اور ان پر سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔میڈیا کے مطابق 28 ستمبر کو ہونے والا یہ انہدام مشہور سومناتھ مندر کے قریب تجاوزات کے خلاف جاری مہم کا حصہ تھا۔
سومناتھ ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی سہولت کے لئے “غیر قانونی تعمیرات” کو ہٹانے کے مقصد سے چلائی جانے والی اس مہم میں سینکڑوں پولیس اہلکار اور بھاری مشینری شامل تھی، جس میں 52 ٹریکٹر، 58 بلڈوزر اور دو ہائیڈرا کرین شامل تھیں۔ حکام نے دعویٰ کیا کہ انہدام سے تقریبا ۱۵ ہیکٹر سرکاری زمین آزاد ہوگئی جس کی مالیت ۶۰ کروڑ روپے ہے۔
تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ انہدام سپریم کورٹ کے 17 ستمبر کے عبوری حکم کی خلاف ورزی ہے، جس میں عدالت کی اجازت کے بغیر انہدام نہ کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کے وکیل انس تنویر نے اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا،گجرات حکومت نے 1200 سال پرانی ایک محفوظ یادگار کو منہدم کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
اس واقعہ کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا ہے اور درگاہ کمیٹی کے ارکان سمیت 150 سے زیادہ لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ انہدام تاریخی مقامات کے تحفظ اور ترقیاتی اقدامات کے درمیان تناؤ کو اجاگر کرتا ہے۔