news
ایران میں کوئلے کی کان میں دھماکہ، 51 افراد ہلاک
ایران کے مشرقی علاقے میں کوئلے کی کان میں گیس لیکج کے باعث ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 51 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔جنوبی خراسان صوبے میں ہونے والے دھماکے میں 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ دارالحکومت تہران سے 540 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع تباس میں کان کے دو بلاکس میں میتھین گیس کے دھماکے کی وجہ سے پیش آیا۔
یہ دھماکہ ہفتہ کے روز مقامی وقت کے مطابق 21 بجے ہوا۔جنوبی خراسان کے گورنر جواد غنات زادہ نے بتایا کہ دھماکے کے وقت بلاکمیں 69 مزدور موجود تھے۔ مدن جو کان کے بی اور سی بلاکس میں ۶۹ لوگ کام کر رہے تھے۔بلاک سی میں 22 اور بلاک بی میں 47 افراد تھے۔ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کان کے اندر کتنے افراد زندہ اور پھنسے ہوئے ہیں۔سرکاری میڈیا نے اب مرنے والوں کی اپنی سابقہ تعداد پر نظر ثانی کی ہے۔ہلاک ہونے والے مزدوروں کی تعداد بڑھ کر 51 اور زخمیوں کی تعداد 20 ہوگئی،ایران کے صدر مسعود پیشکیان نے ہلاک شدگان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
تباس کان 30 ہزار مربع کلومیٹر سے زائد رقبے پر محیط ہے اور اس میں کھانا پکانے اور تھرمل کوئلے کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ اسے ایران کا سب سے امیر اور سب سے بڑا کوئلہ علاقہ سمجھا جاتا ہے۔ مقامی پراسیکیوٹر علی نیسائی نے سرکاری میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ ‘کان میں گیس جمع ہونے’ کی وجہ سے تلاشی کی کارروائیاں مشکل ہو گئی ہیں۔
نیسائی نے کہا، “فی الحال، ترجیح زخمیوں کو امداد فراہم کرنا اور لوگوں کو ملبے کے نیچے سے نکالنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ “متعلقہ ایجنٹوں کی غفلت اور غلطی سے بعد میں نمٹا جائے گا”۔
مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ برس شمالی شہر دمغان میں کوئلے کی کان میں ہونے والے دھماکے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔