news
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی
خام تیل کی قیمتیں تین سال کی کم ترین سطح 70 ڈالر فی بیرل سے نیچے آ گئی ہیں ، اور 2025 تک مزید 60 ڈالر فی بیرل تک گرنے کی پیش گوئی کی گئی ہے ، پاکستان کی معیشت کو کافی فائدہ ہوگا۔
الفا بیٹا کور کے سی ای او خرم شہزاد نے کہا کہ توانائی کی درآمدی لاگت میں کمی سے نہ صرف افراط زر کے دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ تجارتی خسارے میں بھی بہتری آئے گی کیونکہ مالی سال 2024 میں توانائی کی درآمدات پاکستان کی کل درآمدات کا تقریبا 31 فیصد ہیں۔ توانائی کی کم لاگت سے پیداواری لاگت میں کمی سے پاکستانی برآمدات کی مسابقت میں اضافہ متوقع ہے جس سے مجموعی طور پر برآمدی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔
مزید برآں، تیل کی قیمتوں میں کمی قرض لینے کی لاگت میں کمی کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے، کیونکہ مرکزی بینک نے پالیسی ریٹ کو 22 فیصد سے کم کرکے 17.5 فیصد کردیا ہے، جس میں مزید کمی متوقع ہے۔ توانائی اور سرمائے کی کم لاگت سے کاروباری سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور جی ڈی پی کی شرح نمو مالی سال 25 کے لئے پیش گوئی کردہ 3.5 فیصد سے تجاوز کرنے میں مدد ملے گی، خاص طور پر مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فائدہ ہوگا۔ان پیش رفتوں سے مالی استحکام کو تقویت ملے گی اور توقع ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے تقریبا 1.5 فیصد پر برقرار رہے گا۔
عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی پاکستان کے لیے اپنی معاشی حکمت عملی کو از سر نو ترتیب دینے اور ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کا ایک انوکھا موقع فراہم کرتی ہے اور پالیسی سازوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ پائیدار معاشی فوائد کو یقینی بنانے کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عمل درآمد کریں۔