news
محمد الفائد پر عملے کی جانب سے متعدد ریپ کا الزام
ہریڈز کے سابق سر براہ محمد الفائد کے متعلق پانچ خواتین نے کہا کہ ان کے ساتھ اس وقت جنسی زیادتی کی جب وہ ان کے لندن کے پرتعیش ڈیپارٹمنٹ سٹور ہریڈز میں کام کرتی تھیں ۔گزشتہ برس 95 سال کی عمر میں انتقال کرنے والے ارب پتی محمد محمد الفائد نے 20 سے زائد خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایاہریڈز کے موجودہ مالکان کا کہنا ہے کہ وہ ان الزامات سے مکمل طور پر بے خبرہے اور اس طرح کی باتوں پر حیران ہیں ۔قانونی ٹیم سے تعلق رکھنے والے بیرسٹر بروس ڈرمنڈ کا کہنا ہے کہ کمپنی میں بد سلوکی اور بدعنوانی کا جال بچھا ہوا تھا یہ ناقابل یقین واقعات لندن پیرس سینٹ ٹروپاز اور ابوذیبی میں پیش آئے۔
خبر رساں ذرائع کے مطابق مزید کئی خواتین کو بھی جنسی بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا ۔محمد فیض کی کاروباری زندگی کا آغاز مصر کے شہر میں راہگیروں کو مشروبات پلانے سے ہوا تاہم سعودی اسلحے کے ڈیلر کی بہن سے شادی نے اسے کاروباری سلطنت قائم کرنے میں مدد دی ۔محمد الفائد کا بیٹا ڈوڈی 1997 میں ویلز کی شہزادی ڈیانہ کے ساتھ کار حادثے میں ہلاک ہوا بروس ڈرمنڈ اور ڈین ارم سٹرانگ کے جیسی خواتین کی نمائندگی کرنے والے کچھ بیرسٹرز کا کہنا ہے کہ یہ سٹور کام کے لحاظ سے بالکل غیر محفوظ نظام کا ذمہ دار ہے ،دیگر بہت سی خواتین جو کہ متاثرین میں ہیں اب ہریڈز کےخلاف قانونی کاروائی پر غور کر رہی ہیں۔