news

نرسز کی کمی کے باعث سندھ ڈومیسائل کے طلبہ کو ہی لینا چاہتے ہیں ، وزیر صحت سندھ

Published

on

وزیر صحت (سندھ ) ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے کہا ہم نے سندھ میں 12 ڈسپنسریز کھولنے کا ارادہ کیا جس میں سے نو میں پی پی ایچ کی طرف سےکنٹریکٹ بیسز پر ہائرنگ کا آغاز ہو چکا ہے ہم ہسپتالوں کے عملے کو بائیو میٹرک کرنے جا رہے ہیں اور ٹیچنگ ہسپتالوں میں سمولیشن لیبر بنا رہے ہیں ڈی ایچ کیوز سمیت تمام پرائمری ہسپتالوں کو بہتر بنایا جائے گا منکی پاکس کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فی الحال سندھ میں کوئی منکی پاکس کا کیس رجسٹرڈ نہیں ہوا۔
لیاری جنرل نرسنگ کالج کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیک ڈومیسائل پر کچھ طلبہ کے ایڈمیشن کیے گئے تھے اور فیک ڈومیسائل کی جب ہم نے سکروٹنی کی تو جو بچے سندھ ڈومیسائل کے نہیں تھے انہیں نکال دیا گیا اس پر طلبہ مشتعل ہوئے اور دونوں طرف سے پتھرا ہوا اس حوالے سے میں انکوائری کر رہی ہوں عملہ میں جو بھی ملوث پایا گیا اس پر دس دن میں ایکشن لیا جائے گا سندھ میں چونکہ نرسز کی شورٹیج ہے اس کمی کو پورا کرنے کے لیے ہم سندھ ڈومیسائل کے سٹوڈنٹس ہی لینا چاہتے ہیں۔
ہمارے پاس اینستھیٹز کی کمی ہے جس کو پورا کرنے کے لیے ہم جنک لے رہے ہیں پوسٹ مارٹم کے لیے سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ہم نے 17 ایم ایل اوز لیے ہیں۔
ملک بینک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس بیسچرائزڈ کا سارا انتظام موجود ہے دودھ دینے والی ماں اور وصول کرنے والے بچے کا بھی ڈیٹا ہمارے پاس ہوگا اس پر مکمل طور پر عمل درامد کے لیے فیڈرل کابینہ کی طرف سے منظوری کی ضرورت ہے اس مقصد کے لیے میں نے نادرہ ، پرائم منسٹر اور کونسل آف اسلامک ائیڈیالوجی کو بھی خط لکھا ہے رضائی بہن بھائی کےلیے چونکہ اسلام بھی ہمیں اجازت دیتا ہے اس لیے میں نے کونسل اف اسلامک ائیڈیالوجی سے درخواست کی ہے کہ اپ اس پر فتوی دے دیں تاکہ اس پر عمل درامد کو یقینی اور آسان بنایا جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version