news
پب جی کو دہشت گرد مواصلات کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
ضلعی پولیس سوات ڈاکٹر زاہد کے مطابق، یہ پہلا موقع ہے جب دہشت گردوں نے پب جی کو اس طرح کے مقاصد کے لیے استعمال کیا ہے۔
خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں مزید ہم آہنگی کے لیے پب جی استعمال کیا جا رہا ہے۔
دہشت گرد گیم کے اندر چیٹ گروپس میں چیٹ اور معلومات شیئر کرنے کے لیے پب جی کا استعمال کر رہے تھے۔ پہلے زیادہ تر دہشت گرد تنظیمیں رابطے کے لیے ٹیلی گرام کا استعمال کرتی تھیں لیکن اب سوات میں دہشت گرد اپنی کارروائیوں کے لیے پب جی کا استعمال کرتے ہوئے پائے گئے ہیں۔
ڈاکٹر زاہد نے وضاحت کی کہ تین سے چار دہشت گرد گیم کے اندر بات چیت کر رہے تھے، کیونکہ وہ جانتے تھے کہ پب جی میں چیٹس کی نگرانی نہیں کی جاتی، جس کی وجہ سے وہ اپنے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے خفیہ طریقے سے ٹیکنالوجی کا استعمال کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سوات پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی کامیاب مشترکہ کارروائی میں سوات میں نوے کلیے پولیس چوکی پر بم دھماکے میں ملوث تین دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
اس واقعے میں استعمال ہونے والا اسلحہ، گولہ بارود اور موبائل فونز پب جی کے ساتھ برآمد کیے گئے، جو آلات پر نصب تھے، جو چیٹ کی تاریخ سے اہم ثبوت فراہم کرتے ہیں۔
ڈی پی او نے کہا کہ سوات پولیس ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے اور کسی بھی صورت میں سوات میں امن کو خراب نہیں ہونے دیں گے۔ بنڑ پولیس چوکی پر حملے کے ذمہ دار تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ان سے مزید معلومات سے دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے یقین دلایا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔