news
کے پی کے ایئر ایمبولینس بمقابلہ پنجاب اور سندھ
وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور کی حکومت “فنڈز کی کمی” کی وجہ سے چار ماہ کی ڈیڈ لائن کے اندر اپنی ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے میں ناکام رہی ہے۔وزیراعلیٰ نے اس سال اپریل میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کا حکم دیا اور ساتھ ہی ایک ماہ میں صحت کے پورے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے نئی ہیلتھ پالیسی طلب کی۔
خیبرپختونخوا حکومت نے صوبائی بجٹ میں ایئر ایمبولینس کے منصوبوں کے لیے فنڈز مختص کیے تھے تاہم صوبائی محکمہ خزانہ نے ابھی تک انہیں رقم فراہم نہیں کی۔فنڈز کے پی حکومت کے ہیلی کاپٹر کو ایئر ایمبولینس کے طور پر استعمال کرنے کے لیے استعمال کیےجائے گے۔
کے پی کی ایئر ایمبولینس کمیٹی کے فوکل پرسن خورشید خان نے کہا کہ انہوں نے محکمہ خزانہ سے فنڈز تقسیم کرنے کی درخواست کی جبکہ عطیہ دہندگان منصوبے کے آغاز کا انتظار کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی اداروں اور پاک فوج نے ایئر ایمبولینس منصوبے کے لیے مکمل تعاون کا اظہارکیا۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت محکمہ صحت کی جانب سے سمری موصول ہونے کے بعد فوری طور پر فنڈز جاری کرے گی۔حکومت نے گزشتہ پانچ ماہ کے دوران محکمہ صحت کو 16 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے تھے۔
گزشتہ ماہ سندھ حکومت نے گھوٹکی، سکھر اور خیرپور سے کراچی تک مریضوں کو ہنگامی طور پر نکالنے کے لیے مفت ایئر ایمبولینس سروس کا آغاز کیا۔جبکہ پنجاب حکومت نے اپنی پہلی ایئر ایمبولینس سروس کا آغاز جولائی میں وزیراعلیٰ پنجاب کی نگرانی میں کیا۔