news
پرسوں پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سیاہ دن تھا، خواجہ آصف
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ایوان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا جو پرسوں ہوا پاکستان کی سالمیت پاکستان کی یونٹی، فیڈریشن اور آئینی حثیت کو چیلنج کیا گیا خواتین کی بے حرمتی کی گئی اپوزیشن رویے درست کرنے کی بات کرتی ہے جب آپ کہیں کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں تو اس کا کیا رد عمل ائے گا کیا پاکستان کا وجود کسی ایک شخص سے وابستہ کیا جا سکتا ہے جلسے میں میڈیا سے متعلق جو گفتگو ہوئی اس پر تمام لوگوں نے احتجاج کیا اگر یہ شخص خود کو جمہوری سمجھتا ہے تو کیسے کہہ سکتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کروں گا۔جب یہ کہا جائے گا کہ پشتونوں کا لشکر لے کر پنجاب پر حملہ اور ہوں گا تو کل رات ری ایکشن تھا پرسوں جلسے میں پاکستان کے اتحاد کو ثبوتاز کیا گیا اتفاق کو چیلنج کیا گیا جب پنجاب پر لشکر کشی کی بات کریں گے تو کل جیسا ہی رد عمل ائے گا کل جو کچھ ہوا میں اس کی تائید نہیں کرتا لیکن ایسی زبان کے بعد اپ کیا توقع کرتے ہیں علی محمد خان کا اسمبلی میں شور شرابہ کرنے پر خواجہ اصف نے تقریر کے دوران کہا کہ یہ درود پڑھ کر جھوٹ بولنا شروع کرتا ہے اور پھر دوبارہ درود پڑھتا ہے میں نے ان کی دم پہ پاؤں رکھا ہے تو یہ شور کر رہے ہیں میں نے ساری باتیں وہی کی ہیں جو انہوں نے کہی ہیں یہ بتائیں یہ کس نے کہا تھا خان نہیں تو پاکستان نہیں پرسوں ایک صوبے کے وزیراعلی نے وفاق پر حملے کی باتیں کیں جب بھی اپ پاکستان کی سالمیت کے خلاف بات کریں گے تو رد عمل بھی ائے گا ہم اٹک کے پل پر انتظار کریں گے جسے لشکر لانا ہے لے کر ائے مجھے ادھار اتارنا تھا میں نے اتار دیا ہے