متحدہ عرب امارات کے ابوظہبی پورٹس گروپ کے ایک وفد نے پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کے ساتھ سرمایہ کاری کے مواقعے پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان نے حالیہ مہینوں میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں، خاص طور پر خلیجی ممالک سے، کیونکہ وہ ایک طویل معاشی بحران سے بچنا چاہتا ہے۔ پاکستان ادائیگیوں کے دائمی توازن کے بحران، کمزور کرنسی اور کم غیر ملکی ذخائر سے نبرد آزما ہے جس نے اس کی 350 بلین ڈالر کی معیشت کو مفلوج کر دیا ہے۔
مشرق وسطیٰ میں سمندری اور لاجسٹکس فراہم کرنے والے معروف ادارے اے ڈی پورٹس گروپ نے اس سال جولائی میں پاکستان میں 10 سالوں میں 250 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے کیونکہ وہ ملک کے سمندر کنارے (کراچی) میں ایک جدید بندرگاہ کی تعمیر کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
“سی ای او شپنگ اینڈ ٹرانسپمنٹ، ابوظہبی پورٹس عامر مغامی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ڈار سے ملاقات کی جس میں پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع پر بات چیت کی گئی، خاص طور پر ہوابازی کے شعبے میں”۔
متحدہ عرب امارات چین اور امریکہ کے بعد پاکستان کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ یہ ایک مثالی برآمدی منزل پاکستان بھی ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان مختصر فاصلہ نقل و حمل کے اخراجات کو محدود کرتا ہے اور تجارتی تبادلے میں سہولت فراہم کرتا ہے۔
مشرق وسطیٰ کے اس ملک میں ڈیڑھ ملین سے زائد پاکستانی تارکین وطن بھی آباد ہیں۔ سعودی عرب کے بعد، UAE پاکستان کا مزدوروں کی ترسیلات کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور ملک میں رہنے اور کام کرنے والے ہزاروں مزدوروں کا پسندیدہ انتخاب ہے۔
Tag: cpec
سرمایہ کاری کے مواقعے
چائنیز پی ایم 14 اکتوبر 2024 کو پاکستان کا دورہ کریں گے۔
یہ 11 سالوں میں کسی چینی وزیر اعظم کا پہلا دورہ پاکستان ہے۔ توقع ہے کہ اس دورے سے دو طرفہ تعلقات کو مزید تقویت ملے گی اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ لی کیانگ کے تین روزہ دورے کو دو مرحلوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ وہ 14 اکتوبر کو دو طرفہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے۔ اس مرحلے کے دوران پاکستان چین تعلقات کے مختلف پہلوؤں بشمول اقتصادی تعاون، دفاعی تعلقات اور علاقائی استحکام پر بات چیت ہوگی۔
چینی وزیراعظم کے دورے کا دوسرا حصہ 15 اکتوبر سے شروع ہوگا جہاں وہ پاکستان کی میزبانی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ 15 سے 16 اکتوبر تک ہونے والے ایس سی او کے سربراہان حکومت کا اجلاس، علاقائی سلامتی، اقتصادی تعاون اور کثیر جہتی تعاون پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے رکن ممالک کے رہنماؤں کو اکٹھا کرے گا۔
ایس ائی ایف سی کے تعاون سے سی پیک کے دوسرے مرحلے کا اغاز
وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ یہ اقتصادی راہداری سی پیک فیز ٹو کا حصہ ہیں
سی پیک کا دوسرا مرحلہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی مدد سے شروع کیا گیا حکومت سی پیک کے پانچ نئے اقتصادی راہداریوں پر چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے ان اقتصادی راہداریوں میں انوویشن کو ریڈور لائیو لیہوڈ کوریڈور گرین انرجی کوریڈور ریجنل ڈیویلپمنٹ کوریڈور اور ایمپلائمنٹ کرپشن کو ریڈور شامل ہیں