Connect with us

انٹرنیشنل

کیئر سٹارمر برطانیہ کے 58 ویں وزیر اعظم منتخب ہو گئے

Published

on

لیبر پارٹی نے اپنے رہنما کیئر اسٹارمر کی قیادت میں جمعرات کے روز ہوئے قومی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے، جس کے ساتھ ہی رشی سوناک کی کنزرویٹیو پارٹی کی 14 سالہ حکمرانی کا خاتمہ بھی ہو گیا ہے۔

اسٹارمر نے برطانوی بادشاہ چارلس سوم کی طرف سے دی گئی نئی ملکی حکومت تشکیل دینے کی دعوت قبول کرنے کے بعد دس ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا، ”تبدیلی کا کام فوری طور پر شروع ہو چکا ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ”لیکن اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ ہم برطانیہ کو دوبارہ تعمیر کریں گے۔‘‘

61 سالہ سیاست دان اور انسانی حقوق کے سابق وکیل اسٹارمر نے رشی سوناک کو خراج تحسین پیش کیا، جنہیں اکتوبر 2022 میں لز ٹرس کے ”تباہ کن دور‘‘ کے بعد برطانوی وزیر اعظم منتخب کیا گیا تھا۔

جب اسٹارمر اور ان کی اہلیہ بکنگھم پیلس سے ڈاؤننگ اسٹریٹ پہنچے تو قطار میں کھڑے لیبر پارٹی کے حامیوں نے برطانوی پرچم لہراتے ہوئے ان کا استقبال کیا جبکہ انہوں نے متعدد کارکنوں سے مصافحہ بھی کیا۔ نئے نامزد کردہ وزیر اعظم اسٹارمر کو ایک مشکل  وقت میں اقتدار  ملا ہے۔ برطانوی عوام بہت زیادہ قیمتوں اور سیاستدانوں کے خالی وعدوں سے تنگ آ چکے ہیں۔

کیئر اسٹارمر نے کہا کہ ان کی حکومت ”ملک کو پہلے اور پارٹی کو دوسرے‘‘ نمبر پر  رکھے گی۔ انہوں نے عوام کا ”سیاست پر اعتماد بحال‘‘ کرنے کا وعدہ بھی کیا

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

امریکہ میں امیگریشن کریک ڈاؤن: نئی پالیسیاں اور ملک بدری

Published

on

ڈونلڈ ٹرمپ

امریکہ نے 5 لاکھ سے زیادہ تارکین وطن کی قانونی حیثیت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے اور انہیں ملک چھوڑنے کے لیے 24 اپریل تک کی مہلت دی ہے۔ فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری کی مہم شروع کرنے کا کہا ہے، خاص طور پر لاطینی امریکہ کے ممالک کے افراد کی امیگریشن کو روکنے کے لیے۔ اس حکم کے تحت کیوبا، ہیٹی، نکاراگوا اور وینزویلا کے 532,000 افراد متاثر ہوں گے، جو 2022 میں جو بائیڈن کی طرف سے متعارف کردہ ایک سکیم کے تحت امریکہ آکر یہاں مقیم ہوئے تھے۔ یہ افراد منگل کو فیڈرل رجسٹر میں ہوم لینڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے حکم کے شائع ہونے کے بعد قانونی تحفظ سے محروم ہو جائیں گے، اور اگر ان کے پاس کوئی دوسرا امیگریشن سٹیٹس نہیں ہے تو انہیں 24 اپریل تک ملک چھوڑنا ہوگا۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان چار ممالک کے افراد کو جنوری 2023 میں اعلان کیے جانے والے پروگرام سی ایچ این وی کے تحت امریکہ میں دو سال تک رہنے کی اجازت دی گئی تھی، کیونکہ ان کے آبائی ممالک میں انسانی حقوق کی صورتحال اچھی نہیں تھی۔ جو بائیڈن نے امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر دباؤ کم کرنے کے لیے اس پروگرام کو محفوظ اور انسانی قرار دیا تھا، لیکن اب ہوم لینڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ یہ سکیم عارضی تھی۔

جاری رکھیں

news

یورپی یونین اب بھی امریکہ کو اتحادی سمجھتا ہے، فان ڈیئر لائن

Published

on

یورپی یونین

یورپی کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈیئر لائن نے اتوار کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یورپی یونین کے خلاف بیانات کے باوجود یہ بلاک اب بھی واشنگٹن کو ایک ”اتحادی‘‘ کے طور پر دیکھتا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یورپی یونین کے اپنے دفاع کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا یورپی یونین امریکہ کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر تبدیل کرے گا، جیسا کہ اس نے چین کے حوالے سے کیا ہے، تو فان ڈیئر لائن نے کہا کہ ان کا جواب ”واضح طور پر نہیں ہو گا۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ”امریکہ سے ہمارا تعلق چین کے ساتھ ہمارے تعلق سے بالکل مختلف ہے۔ یقیناﹰ امریکہ ہمارا اتحادی ہے۔”

فان ڈیئر لائن نے کہا، ”ہاں (ہمارے درمیان) اختلافات ہیں، لیکن ہمارے مشترکہ مفادات بھی تو دیکھیں۔ وہ ہمارے اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں۔ ہمارے درمیان اختلافات ہوں گے۔ ہمیں ان کو حل کرنا ہے۔” جب ان سے بالخصوص ٹرانس اٹلانٹک اتحاد کے مستقبل کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ یورپ کے اتحادی کی نوعیت کا تعلق ہے ”لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ جو سلسلہ پچھلے 25 سے 30 سال رہا وہ اب بھی صحیح ہو۔”

انہوں نے کہا کہ امریکہ کا بدلتا انداز یورپ کے لیے ایک ”ویک اپ کال‘‘ ہے کہ اسے اب اپنے دفاع کو مضبوط بنانا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~