خاص رپورٹ
اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے سے روک دیا،اسٹیج کے کنٹینرز، خاردار تاریں بھی بٹا دیں اور NOCمعطل
عمر ایوب نے کہا کہ ڈی سی اسلام آباد نے جلسے کا این اوسی دیا تھا، کمشنراسلام آباد نے این اوسی منسوخ کردیا
عمر ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج اسلام آباد میں بڑاجلسہ ہونےجارہا تھا، این اوسی منسوخی پرعدالت سے رجوع کرلیا ہے، عدالت سے آج ہی سماعت کی استدعا کی ہے لیکن لگتا ہےکہ آج سماعت نہیں ہوسکےگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز چیف کشمنر اسلام آباد نے تحریک انصاف کے جلسے کا این او سی منسوخ کردیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں نے نے ترنول جلسے کا این او سی منسوخ کرنے کےخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس سے قبل عمر ایوب نے کہا تھا کہ کسی بھی صورت جلسہ منسوخ نہیں ہوگا۔
اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی 70 فیصدعوام کی نمائندگی کرتے ہیں، فارم 47 کی حکومت چند دنوں کی ہے، حکومت کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی، آج ہونے والا جلسہ ملتوی کرتےہیں۔
علاوہ ازیں عمر ایوب نے کہا کہ ڈی سی اسلام آباد نے جلسے کا این اوسی دیا تھا، کمشنراسلام آباد نے این اوسی منسوخ کردیا ہے، کیا انہیں پہلےنہیں پتا تھا کہ عاشورہ آرہا ہے۔
news
جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کے لیے جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس کو خط
سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں فل کورٹ کے سامنے پیش کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے، سندھ ہائیکورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کے لیے ایڈیشنل ججوں کی نامزدگیوں پر بھی تحفظات کا اظہار کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سپریم کورٹ کا فُل کورٹ بنچ تشکیل دینے کیلئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں انہوں نے 6 دسمبر کو شیڈول جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کی بھی استدعا کی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام اپنےخط میں کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم پر تقریباً دو درجن درخواستیں اس وقت سپریم کورٹ کے اندر زیر سماعت ہیں، چیف جسٹس 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلئے فل کورٹ تشکیل دے دیں، موجودہ جوڈیشل کمیشن 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت ہی بنایا گیا ہے، جس کی آئینی حیثیت سپریم کورٹ میں مختلف درخواست گزاروں نے چیلنج کر دی ہے، 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فیصلے سے پہلے جوڈیشل کمیشن کی قانونی حیثیت بھی مشکوک ہے۔
سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کا یہ مؤقف ہے کہ اگر 26 ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دے دی گئی تو کمیشن کے تحت ہونے والے تمام فیصلے اور ججز کی تقرریاں بھی غیر مؤثر ہو جائیں گی، جسٹس منیب اختر اور میں نے 31 اکتوبر 2024ء کو فل کورٹ میں ان درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ابھی تک ان درخواستوں کی سماعت مقرر نہیں کی گئی اور رجسٹرار کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا، جب تک ان آئینی معاملات کا حتمی فیصلہ نہیں ہو جاتا، اس وقت تک کے لیے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کو ملتوی کر دیا جائے۔
news
توشہ خانہ ٹو کیس میں بشرا بی بی کے وارنٹ گرفتار جاری
توشہ خانہ 2 کیس میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے گئے ہیں ،عدالت نے مسلسل غیر حاضری کے باعث بشریٰ بی بی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے ہیں،عدالت نے بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی مسترد کردی تھی،راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ 2کیس کی سماعت ہوئی ، جس میں اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں بشریٰ بی بی آج بھی پیش نہ ہوئیں،عدالت کی طرف سے بشریٰ بی بی کے ضامن کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا کہ آپ کے شورٹی بانڈز کیوں ضبط نہ کئے جائیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی 190 ملین پاونڈ ریفرنس میں عدالت نے بشری بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ قائم رکھتے ہوئے ضمانتی کو دوبارہ سے نوٹس جاری کر دیئے گئے تھے جبکہ عدالت میں وکیل نے آئندہ ہونے والی پیشی پر بشریٰ بی بی کی حاضری کیلئے انڈرٹیکنگ بھی عدالت میں جمع کروائی گئی تھی ۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت بھی کی تھی۔
اس موقع پر عمران خان کو عدالت میں بھی پیش کیا گیا تھا تاہم بشریٰ بی بی عدالت میں پیش نہ ہوئیں تھیں۔دوران سماعت وکیل صفائی سلمان صفدر نے عدالت میں فیصلہ کن انڈر ٹیکنگ جمع کروانے کے ساتھ عدالت کو یقین دہانی کروائی تھی کہ بشریٰ بی بی آئندہ سماعت پر ہر صورت عدالت میں حاضر ہوں گی۔عدالت صرف 3 تاریخوں کا ہی موقع دے دے اور وہ3 تاریخوں میں ملزمان کے 342 کے بیان بھی جمع کروا دیں گے۔
نیب وکلا ء نے نہ تو یقین دہانی کی مخالفت کی اور نہ ہی نیب وکلاءنے انڈرٹیکنگ کی مخالفت کی تھی۔عدالت میں بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی دائر کی گئی تھی۔ جس پر نیب کے وکلا نے اعتراضات بھی اٹھائے تھے۔دوران سماعت وکیل سلمان صفدر کا بیان تھا کہ بشریٰ بی بی کے پلیڈر بھی جیل کے باہر ہی موجود ہیں جس پر پراسیکیوٹر جنرل نیب نے یہ کہا تھاکہ بشریٰ بی بی عدالت آکر ہی اپنا پلیڈر مقرر کر سکتی ہیں۔
پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی کا کہنا تھاکہ پراسیکیوشن بھی کوئی جلد بازی نہیں چاہتی البتہ عدالت کو اس بات کو بھی دیکھنا ہے کہ اس کیس کو ایک سال مکمل ہو چکا تھا۔ وکلا صفائی کو 342 کے بیان کیلئے 8 مواقع بھی مل چکے ہیں اور اس سے قبل کیس کے تفتیشی افسر پر جرح کیلئے وکلا صفائی کو 38 مواقع بھی فراہم کئے گئے تھے۔نیب نے بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کی رپوٹ بھی عدالت میں پیش کردی تھی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ نیب نے بہت کوشش کی لیکن بشریٰ بی بی اپنے پتہ پر موجود نہیں تھیں۔بعدازاں عدالت نے بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے ان کے ضامن کو بھی شوکاز نوٹس جاری کردیا جبکہ کیس کی مزید سماعت 5 دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی گئی تھی۔
- سیاست7 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل7 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں