Connect with us

سیاست

عمران خان نے باضابطہ طور پر چیف جسٹس قاضی فائز پر عدم اعتماد کردیا

Published

on

IMRAN KHAN

عمران خان نے باضابطہ طور پر چیف جسٹس قاضی فائز پر عدم اعتماد کردیا قاضی فائز عیسٰی
میرے کیسز نہ سنیں عمران خان نے تحریری طور پر سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا

مزید عمران خان کا کہناتھا

قاضی فائز عیسیٰ ہمیں کہہ رہا ہے انٹرا پارٹی الیکشن کیوں نہیں کرائے کیا چیف جسٹس کو نہیں معلوم ہماری ساری پارٹی انڈر گراؤنڈ تھی، شفاف الیکشن کیلئے اسٹیبلشمنٹ کو پیچھے بٹنا پڑے گا عمران خان کی جیل میں صحافیوں سے گفتگو

news

عمران خان کا سول نافرمانی تحریک شروع کرنے کا اعلان

Published

on

عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں گے، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مطالبات نہ ماننے پر سول نافرمانی کی دھمکی دیدی ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اسلام آباد میں ڈی چوک احتجاج کے دوران مارے جانے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے 13 دسمبر کو پشاور میں عظیم الشان جلسے کا اعلان بھی کر دیا، سماجی رابطے کی ویب ایکس (ٹوئیٹر)پر اپنے شیئر کردہ ایک پیغا م میں بانی پی ٹی آئی نے پانچ رکنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا بھی اعلان کیا ہے جو کہ دو اہم معاملات پر وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرے گی۔
عمران خان نے عمر ایوب خان، علی امین گنڈا پور، صاحبزادہ حامد رضا، سلمان اکرم راجہ اور اسد قیصر پر مشتمل پانچ رکنی مذاکراتی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو حکومت کے ساتھ سیاسی قیدیوں کی رہائی اور 9 مئی 2023 کے مظاہروں کے دوران پی ٹی آئی کے حامیوں پر پرتشدد و کریک ڈاون اور 26 نومبر کو پی ٹی آئی مظاہرین پر کریک ڈاون کی تحقیقات کرنے کیلئے عدالتی کمیشن کے مطالبات پر مذاکرات کریگی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے واضح کیا ہے کہ اگر ان مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو وہ 14 دسمبر سے سول نافرمانی کی تحریک شروع کر دیں گے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے پیغام میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے بہت سے کارکن ابھی بھی لاپتہ ہیں اور انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملے پر کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سپریم کورٹ، لاہور اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا ہے لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
عمران خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ پارٹی کے کارکن ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں مارے گئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں آمریت قائم ہو گئی ہے۔ ہمارے سینکڑوں کارکن اب بھی لاپتا ہیں۔ سپریم کورٹ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے اور اپنا آئینی کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سپریم کورٹ، لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا لیکن عدالتوں کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور ملک اس حالت کو پہنچ گیا ہے۔

جاری رکھیں

news

جسٹس منصور کو سلیکٹو سینس آف جسٹس زیب نہیں دیتا، خواجہ آصف

Published

on

منصور علی شاہ

وزیر دفاع خواجہ آصف نے سپریم کورٹ کے سیئنر ترین جج منصور علی شاہ کے خط پر ردعمل کے اظہار میں کہا ہے کہ یہ سلیکٹیو سینس آف جسٹس آپ کے مقام کو بالکل زیب نہیں دیتا۔

گزشتہ دن جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر کہا تھا 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں کے فیصلے تک جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کر دیا جائے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس پاکستان کے نام خط میں 26 ویں ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے لیے فل کورٹ بنانے کی درخواست کی تھی اور کہا تھا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کو درخواستیں سماعت کے لیے لگانے کا حکم دے دیں۔

26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں کے فیصلے تک جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کیا جائے:چیف جسٹس کو خط

جسٹس منصور نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو کی گئی تھی اور ترمیم کے خلاف 2 درجن سے زائد درخواستیں زیر التوا ہیں، 26 ویں ترمیم کے خلاف درخواستیں مسترد بھی ہو سکتی ہیں اور منظور بھی ہو سکتی ہیں، اگر درخواستیں منظور ہوتی ہیں تو جوڈیشل کمیشن کے فیصلوں کی وقعت ختم ہو جائے گی اور ایسی صورتحال ادارے اور ممبرز کے لیے شرمندگی کا باعث بنے گی لہٰذا جوڈیشل کمیشن کا 6 دسمبر کا اجلاس مؤخر کیا جائے۔

جسٹس منصور علی شاہ کے خط پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ نہایت محترم جسٹس منصور علی شاہ صاحب نے خط میں ایک خدشےکا اظہار فرمایا ہے، انہیں خدشہ ہے ان کے خط کے مندرجات پہ عمل نہ ہوا تو عوام کا عدلیہ سے اعتبار ختم ہو جائے گا

سلیکٹیو سینس آف جسٹس آپ کے مقام کو زیب نہیں دیتا، جسٹس منصور کے خط پر خواجہ آصف نے ردعمل دیا
خواجہ آصف نے اپنے خط میں لکھا کہ محترم جج صاحب آپ اعلیٰ عدلیہ کے ساتھ عرصہ دراز سے وابستہ ہیں، ان کی اس وابستگی کے دوران عدلیہ کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا وہ اس کے عینی گواہ ہیں، ثاقب نثار، کھوسہ صاحب (آصف سعید کھوسہ)، اعجاز الاحسن اور مظاہر نقوی عدلیہ کا وقار پامال کرنے والے یہی چند نام ہیں۔

وفاقی وزیر نےیہ بھی کہا کہ بہت سے اور بھی صاحبان عدلیہ کے وقار کو پامال کرنے والے ہیں،محترم شاہ صاحب اُس وقت عوام کا اعتماد مجروح ہونے کا آپ کو بالکل بھی خیال نہ آیا، یا یہ شکایت کسی ذاتی مفادات کی وجہ سے ہے محترم شاہ صاحب؟

وزیر دفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ محترم شاہ صاحب آپ بہت بڑے مقام پہ فائز ہیں، میرے لیے آپ محترم ہیں، محترم شاہ صاحب یہ سلیکٹیو سینس آف جسٹس آپ کے مقام کو بالکل زیب نہیں دیتا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~