Connect with us

ٹیکنالوجی

راولپنڈی اور مری کے درمیان سیاحوں کےلیےشیشے کی ٹرین چلائی جائے گی

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیاحوں کی سہولت کیلئے راولپنڈی سے مری تک گلاس ٹرین پراجیکٹ کی منظوری دے دی۔

Published

on

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف کی زیر صدارت 5 گھنٹے طویل خصوصی اجلاس ہوا جس میں مری ڈویلپمنٹ پلان کی منظوری دی گئی، اجلاس میں مری کی ڈویلپمنٹ، بیوٹی فیکیشن، ٹرانسپورٹ اور تعمیر وبحالی کے پراجیکٹس منظور کئے گئے۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے تفصیلی بریفنگ دی، اجلاس میں مری مال روڈ پر قدرتی مناظر میں حائل ہائی رائز ہوٹل بلڈنگ کو ہٹانے کا فیصلہ اور جی پی او چوک سے ہوٹل متبادل مقام پر منتقل کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس میں مری سمیت ہر شہر اور علاقے میں تاریخی عمارتوں کے قدیمی نام بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا، وزیراعلیٰ نے مری مال روڈ پر قدیمی عمارتوں کی یکساں صورت، سائن اور کلر سکیم نافذ کرنے کی ہدایت کی۔

دوران اجلاس مری میں تعمیرات کے لئے بلڈنگ لاز میں ترمیم اور منظوری کا اختیار صوبائی سطح پر منتقل کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دینے والے حکام کے خلاف کارروائی کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔

اس موقع پر شہر میں پینے کے پانی کی فراہمی کیلئے قلیل، اوسط اور طویل المدتی جامع پلان پیش کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ موجودہ سسٹم کی مرمت اور بحالی کی جائے گی، مری میں روزانہ 6 لاکھ گیلن سے زائد صاف پانی کی فراہمی ممکن ہو گی۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ مری کے دیہات کی 53 کلومیٹر سٹریٹس میں آر سی سی اور ٹف ٹائلیں لگائی جائیں گی، گھروں کی چھتوں سے گرنے والے بارشی پانی کو محفوظ کر کے سٹور کیا جائے گا۔

اجلاس میں بارش کے پانی کو ذخیرہ کر کے گھریلو استعمال میں لانے اور اولڈ راولپنڈی، مری کشمیر روڈ کی تعمیر و توسیع کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے قدیمی عمارتوں کے اصل نام بحال کرنے کے لئے فوری قانون سازی، ہر شہر میں تاریخ اور روایات کی مناسبت سے یادگار لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مری شہر پہلے سے بہت بہتر ہو چکا ہے عوام کے لئے بہترین بنائیں گے۔

news

پنجاب میں پلاسٹک مصنوعات بنانے اور سپلائی کرنے والوں کی ان لائن رجسٹریشن کا حکومتی فیصلہ

Published

on

مریم اورنگزیب

لاہور میں پنجاب حکومت نے صوبے میں پلاسٹک مصنوعات بنانے، سپلائی کرنے، اور ری سائیکل کرنے والوں کی آن لائن رجسٹریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اس فیصلے کےحوالے سے ایک بیان میں سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا کہ صوبے میں پلاسٹک پروڈیوسرز، سپلائرز اور ری سائیکلرزکی رجسٹریشن آن لائن کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اس فیصلے سے پلاسٹک انڈسٹری کا ڈیٹا ایک جگہ اکٹھا کیا جائے گا۔

وزیر تحفظ ماحولیات نے کہا کہ پلاسٹک کی سپلائی سائیڈ کو مکمل طور پر رسمی معیشت کا حصہ بنانا ہی مقصود ہے، اس اقدام سے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پایا جائیگا اور معیشت میں شفافیت بھی بڑھ جائےگی۔

مریم اورنگزیب نےکہا کہ 75 مائیکرون سے کم حجم والے پولیتھین بیگز کے خلاف ایکشن بھی لیا جارہا ہے، پلاسٹک تھیلے بنانے والی 9 فیکٹریوں کو خلاف ورزی پر نوٹس جاری کر دیے ہیں جب کہ اینٹی پلاسٹک اسکواڈز فوڈ پوائنٹس، مارکیٹوں اور دکانوں کا معائنہ بھی کر رہے ہیں، پلاسٹک بیگز کا استعمال ختم کرنے کے لیے سخت بھی اقدامات کررہے ہیں، دکانداروں کو متبادل ماحول دوست بیگز استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سینئر وزیر نے کہا کہ پلاسٹک تھیلوں پر پابندی یقینی بنانے کے لیے کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی اور محکمہ تحفظ ماحول 10 دسمبر سے اینٹی پلاسٹک مہم اور کریک ڈاؤن مزید تیز کرےگا۔

جاری رکھیں

news

نظروں سے اوجھل کر دینے والی اشیاء بنانے میں مددگار ایک نیا مٹیریل

Published

on

کیموفلاج مٹیریل

چین میں سائنس دانوں نے ایک نیا کیموفلاج مٹیریل تیار کیا ہے جو اپنے اطراف کے حساب سے رنگ تبدیل کر لیتا ہے۔ یہ مٹیریل مستقبل میں نظروں سے اوجھل کر دینے والی اشیاء بنانے میں بھی مدد دے سکتا ہے۔

کئی جانور خود کو اطراف کے ماحول میں ملانے کے لیے کیموفلاج کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اس عمل کی نقل کرنے والے انسان کے بنائے گئے سسٹم کافی پیچیدہ اور کئی جہتوں پر مشتمل ہوتے ہیں جس میں وہ اپنے اطراف کی شناخت کرتے ہیں، ان کی خصوصیات کو سمجھتے ہیں اور پھر اس کے مطابق تبدیلی لاتے ہیں۔

سائنس ایڈوانس میں شائع ہونے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے کہا تھا کہ یہ کیموفلاج سسٹم برقی آلات پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں جن کو پیچیدہ ساخت، مشکل استعمال اور زیادہ قیمت جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

تحقیق میں سائنس دانوں نے ایک نئی قسم کے مٹیریل کے متعلق بتایا ہے کہ یہ ایک خاص عمل سے گزرتے ہیں جس کو ’سیلف اڈیپٹیو فوٹو کرومزم (ایس اے پی) کہتے ہیں تاکہ آکٹوپس یا گرگٹ کی طرح اطراف کے ساتھ مکس ہو جانے کی صلاحیت حاصل کی جا سکے۔

جب ایس اے پی مٹیریل روشنی کی مخصوص ویو لینتھ کے سامنے آتے ہیں تو ان کے مالیکیول نئی ترتیب میں آ جاتے ہیں اور مٹیریل کے رنگ تبدیل ہونے کا باعث بنتے ہیں۔

سائنس دانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ انسانوں کے بنائے گئے گزشتہ کیموفلاجنگ سسٹم کے مقابلے میں نئے ایس اے پی مٹیریل سادہ، سستے اور استعمال میں بہت آسان ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~