ٹیکنالوجی
دنیا کا پہلا حاملہ روبوٹ 2026 تک متعارف ہوگا
دنیا کا پہلا حاملہ روبوٹ متعارف کرانے کی تیاری
حال ہی میں دنیا کے پہلے حاملہ روبوٹ کا تصور سامنے آیا ہے، جو دلچسپی کے ساتھ ساتھ اخلاقی بحث کا بھی مرکز بن گیا ہے۔
منصوبہ کہاں تیار ہو رہا ہے؟
چین کے شہر گوانگژو میں واقع کائیوا ٹیکنالوجی ایک ایسا انسان نما روبوٹ تیار کر رہی ہے جس کے پیٹ میں مصنوعی رحم نصب ہوگا۔
روبوٹ کا بنیادی مقصد
منصوبے کا مقصد یہ ہے کہ حمل سے لے کر بچے کی پیدائش تک کے تمام مراحل ایک روبوٹ کے ذریعے مکمل ہوں۔ اس دوران روبوٹ مصنوعی مادۂ سیال میں جنین کو پرورش دے گا۔ مزید یہ کہ ٹیوب کے ذریعے آکسیجن اور غذائیت فراہم کی جائے گی، بالکل ویسے ہی جیسے قدرتی رحم میں ہوتا ہے۔
کب تک دستیاب ہوگا؟
یہ حاملہ روبوٹ 2026 تک متعارف کرایا جائے گا۔ اس کی متوقع قیمت تقریباً 100,000 یوآن (یعنی 14,000 امریکی ڈالرز) رکھی گئی ہے۔
سماجی اور اخلاقی سوالات
اگرچہ یہ منصوبہ چین میں بانجھ پن کے بڑھتے مسئلے کو سامنے رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے، تاہم اس نے کئی اخلاقی، قانونی اور سماجی سوالات کو بھی جنم دیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ایجاد انسانی زندگی کے قدرتی عمل پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔
ٹیکنالوجی
پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ لانچ کیلئے تیار
ترجمان سپارکو کے مطابق پاکستان 19 اکتوبر کو اپنا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ (HS-1) چین سے لانچ کرے گا۔
یہ مشن پاکستان کے خلائی پروگرام میں ایک تاریخی سنگِ میل اور قومی خلائی پالیسی و وژن 2047 کی عملی شکل قرار دیا جا رہا ہے۔
ایچ-ایس ون سیٹلائٹ ملک میں زراعت، شہری ترقی اور ماحولیاتی نگرانی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
یہ جدید سیٹلائٹ ڈیٹا کیلیبریشن اور درست زراعت (Precision Agriculture) کے لیے جدید سہولیات فراہم کرے گا، جس سے فصلوں کی پیداوار میں 15 سے 20 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ سیٹلائٹ سیلابوں، لینڈ سلائیڈز اور دیگر قدرتی آفات کی پیشگوئی میں مددگار ثابت ہوگا۔
اس کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تبدیلیوں اور ارضیاتی خطرات کی بروقت نگرانی کے لیے بھی نہایت مؤثر کردار ادا کرے گا۔
مزید برآں، ایچ-ایس ون ملک میں انفرااسٹرکچر میپنگ اور شہری منصوبہ بندی کے لیے نئی راہیں کھولے گا، جس سے پاکستان سائنسی و تکنیکی ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہوگا۔
ٹیکنالوجی
کیا روشنی سے تیز رفتار ممکن ہے؟ دو دلچسپ مظاہر جو روشنی سے تیز دکھائی دیتے ہیں
ہم جانتے ہیں کہ روشنی کی رفتار کائنات میں سب سے زیادہ تیز مانی جاتی ہے — تقریباً 299,792 کلومیٹر فی سیکنڈ۔
لیکن حیرت انگیز طور پر فزکس میں کچھ ایسے مظاہر موجود ہیں جو بظاہر روشنی سے تیز دکھائی دیتے ہیں، مگر درحقیقت وہ قوانینِ فزکس کی خلاف ورزی نہیں کرتے۔
🔹 1. کائنات کا پھیلاؤ
بِگ بینگ کے بعد سے کائنات مسلسل پھیل رہی ہے۔
کہکشائیں ایک دوسرے سے اس قدر تیزی سے دور جا رہی ہیں کہ بعض اوقات وہ روشنی کی رفتار سے بھی زیادہ تیز رفتار دکھائی دیتی ہیں۔
تاہم حقیقت میں وہ خلا میں دوڑ نہیں رہیں — بلکہ خلا خود پھیل رہا ہے۔
یہ پھیلاؤ ہی وہ عمل ہے جو روشنی سے تیز لگتا ہے مگر فزکس کے اصولوں کے مطابق ہے۔
🔹 2. سایہ یا لیزر کے نقطے کا تیز حرکت کرنا
فرض کریں آپ زمین سے چاند پر لیزر پوائنٹر ڈالیں۔
اگر آپ ہاتھ کو معمولی سا بھی حرکت دیں تو لیزر کا نقطہ چاند پر روشنی سے کہیں زیادہ تیز حرکت کرتا دکھائی دے گا۔
لیکن یہ صرف ظاہری حرکت (Apparent Motion) ہے، کوئی مادہ یا توانائی نہیں جو روشنی سے تیز جا رہی ہو۔
-
news1 month ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
-
کھیل5 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
-
news6 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
-
news6 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا