news
پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر کا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے استعفیٰ، عمران خان کی ہدایت پر عمل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ جنید اکبر نے اپنا تحریری استعفیٰ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کو پیش کیا۔ اگرچہ پارٹی کی جانب سے باضابطہ طور پر استعفے کی وجوہات بیان نہیں کی گئیں، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پارٹی کی اندرونی حکمت عملی اور تنظیمی فیصلوں کے تحت کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جنید اکبر کو چیئرمین شپ سے مستعفی ہونے کی ہدایت دی تھی تاکہ وہ پارٹی کے تنظیمی امور پر مکمل توجہ دے سکیں۔ عمران خان کا پیغام ان کی بہن علیمہ خان کے ذریعے پارٹی قیادت تک پہنچایا گیا تھا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق جنید اکبر کی جگہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو پی اے سی کا چیئرمین بنائے جانے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ جنید اکبر نے چیئرمین پی اے سی کی حیثیت سے کئی اہم حکومتی منصوبوں کی آڈٹ رپورٹس پر کارروائی کی اور کرپشن کے کئی کیسز اجاگر کیے۔ جنید اکبر رواں سال 24 جنوری کو متفقہ طور پر پی اے سی کے چیئرمین منتخب ہوئے تھے، ان کی نامزدگی مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے بھی حمایت کے ساتھ منظور کی تھی۔
news
پاور سیکٹر کا گردشی قرض کم کرنے کیلئے بینکوں سے ادائیگیاں رواں ہفتے شروع
پاور سیکٹر کے گردشی قرض میں نمایاں کمی کے لیے حکومت اور کمرشل بینکوں کے درمیان طے پائے گئے معاہدے کے تحت رواں ہفتے بینکوں سے قرض کی ادائیگیاں شروع ہونے کا امکان ہے۔ اس معاہدے کے مطابق بینک ایک ہزار 272 ارب روپے فراہم کریں گے جن میں سے 683 ارب روپے پاور ہولڈنگ کمپنی کے سود کی ادائیگی، 80 ارب روپے گیس کے پاور پلانٹس کو اور 512 ارب روپے دیگر آئی پی پیز کو ادا کیے جائیں گے۔
اس اقدام سے گردشی قرض کے حجم میں 80 فیصد سے زائد کمی متوقع ہے جبکہ 561 ارب روپے کا گردشی قرض اصلاحاتی عمل کے ذریعے ختم کرنے کا پلان بھی تیار کیا گیا ہے۔ قرض کی واپسی صارفین کی جانب سے 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ ڈیٹ سرچارج کے ذریعے کی جائے گی، جس سے حکومت کو پاور سیکٹر کے مالی بوجھ میں نمایاں کمی لانے میں مدد ملے گی۔
head lines
وزیراعظم شہباز شریف کا کیش لیس اور ڈیجیٹل معیشت پر اہم اجلاس
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کیش لیس اور ڈیجیٹل اکانومی سے متعلق ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل معیشت کی بنیادی اساس عوام کو بغیر اضافی اخراجات کے سہولیات فراہم کرنا ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے نہ صرف شفافیت کو فروغ ملے گا بلکہ رقوم کی ڈیجیٹل منتقلی کو بھی پالیسی اقدامات کے ذریعے مزید حوصلہ دیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اس پلان پر مؤثر اور جامع عملدرآمد کے لیے صوبائی حکومتوں سے بامعنی مشاورت کی جائے تاکہ وفاقی اور صوبائی سطح پر مکمل تعاون کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مستقل بنیادوں پر مشاورت کو اس منصوبے کا حصہ بنایا جائے تاکہ ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کے مقاصد حاصل کیے جا سکیں۔
- news4 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news3 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
فرحان سعید کا بھارتی پابندی پر دلچسپ ردعمل: فن سرحدوں کا محتاج نہیں
- news3 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے