Connect with us

news

وزیراعظم کا آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ، قومی سلامتی پر اعلیٰ سطحی بریفنگ

Published

on

شہباز شریف

اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے مسلح افواج کے سربراہان کے ہمراہ انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا، جہاں انہیں ملکی سلامتی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ان کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف بھی موجود تھے۔

وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق، وزیراعظم کو مشرقی سرحد پر بھارت کے اشتعال انگیز رویے اور روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی تیاریوں سے آگاہ کیا گیا۔ ساتھ ہی علاقائی سلامتی، ہائبرڈ وار فیئر، دہشت گردی کے پراکسی نیٹ ورکس اور نئے سیکیورٹی چیلنجز پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم اور قومی قیادت نے ملکی خودمختاری و سالمیت کی حفاظت کے لیے بلا تعطل ادارہ جاتی ہم آہنگی، قومی نگرانی اور آپریشنل تیاریوں کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے آئی ایس آئی کی پیشہ ورانہ مہارت اور اسٹریٹجک فہم کو سراہتے ہوئے کہا کہ ادارہ مشکل حالات میں بروقت فیصلے لینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا:

“پوری قوم اپنی بہادر مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔ پاک فوج دنیا کی بہترین پیشہ ور اور منظم افواج میں سے ایک ہے۔ عوامی حمایت کے ساتھ ریاستی ادارے وطن عزیز کی سلامتی، وقار اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔”

قومی قیادت نے ایک بار پھر پاکستان کے دفاع کے لیے دوٹوک عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ تمام ریاستی ادارے، سیاسی قیادت اور عوام مل کر دشمن کی ہر جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے۔

دوسری جانب، ایک روز قبل وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے سیاسی قیادت کو پاک بھارت کشیدگی پر ان کیمرہ بریفنگ دی۔ اس اجلاس میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، جے یو آئی، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر، بلوچستان عوامی پارٹی سمیت کئی جماعتوں نے شرکت کی، تاہم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بریفنگ میں شرکت نہیں کی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا:

“پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے، لیکن اگر پاکستان پر جارحیت مسلط کی گئی تو افواج پاکستان منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔”

news

وزیراعلیٰ مریم نواز کا لیہ میں میڈیکل کالج کا اعلان

Published

on

مریم نواز


وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے لیہ میں ایک تقریب کے دوران میڈیکل کالج کی فوری تعمیر کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ انشااللہ جلد ہی اس منصوبے پر کام شروع کر دیا جائے گا تاکہ علاقے کے بچے تعلیم اور ٹیکنالوجی سے محروم نہ رہیں۔ لیہ میں ہونہار طلباء کے لیے اسکالرشپس اور لیپ ٹاپس کی تقسیم کی تقریب میں مریم نوازنے یہ بھی کہا کہ اگر ریاست ماں کی طرح نہیں بنے گی تو وہ اپنے فرائض میں غفلت برت رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لیہ یونیورسٹی اور ڈی جی خان یونیورسٹی کے لیے ڈیڑھ، ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ان کا پہلا سال ہے اور وہ وقت کے ساتھ مزید بہتری لانے کی کوشش کریں گی۔ انہوں نے اسکالرشپس کی تعداد 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار اور لیپ ٹاپس کی تعداد ہر سال 30 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو قوم کے لیے ہمدرد ہے، وہ مہنگائی اور عوامی مسائل پر فکر مند رہتا ہے، جبکہ نفرت کے بیج بونے والے قوم کے دشمن ہیں۔ مریم نواز نے شہداء اور مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ 10 مئی کو سب کو یہ بات واضح ہو گئی کہ 9 مئی اور 28 مئی کو کیا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو متحد ہو کر دشمن کا مقابلہ کرنا ہے، اور پاکستان جیسا چھوٹا ملک بھی بھارت جیسی طاقت سے جنگ جیت چکا ہے۔ مریم نواز نے لیہ اور ڈی جی خان سے ملنے والے پیار کو اپنی زندگی کا قیمتی اثاثہ قرار دیا۔

جاری رکھیں

news

جنرل ساحر شمشاد کا انکشاف: بھارتی جارحیت کے بعد سرحدی کشیدگی میں کمی

Published

on

جنرل ساحر شمشاد مرزا


چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے یہ بات بتائی ہے کہ حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کے مؤثر اور بھرپور جواب کے نتیجے میں بھارت کو اپنی سرحدی افواج کی تعداد میں کمی کرنی پڑی۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک شدید نوعیت کی جارحیت تھی، جسے اب کم کر دیا گیا ہے، اور دونوں ممالک 22 اپریل سے پہلے والی پوزیشن پر واپس آ چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں کشیدگی صرف متنازعہ علاقوں تک محدود رہتی تھی، لیکن اس بار یہ بین الاقوامی سرحد تک پھیل گئی، جو کہ ایک خطرناک صورتحال تھی۔ خوش قسمتی سے، اس دوران جوہری ہتھیاروں کی طرف کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ جنرل ساحر شمشاد نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی اچانک اور یکطرفہ معطلی کو شدید تشویش اور غیر ذمے دارانہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کی بار بار پیشکش کی، مگر بھارت نے بغیر کسی تحقیق کے 24 گھنٹوں کے اندر معاہدہ معطل کر دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور پانی کا مسئلہ اس کی بقاء کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ جنرل شمشاد مرزا نے یہ بھی کہا کہ اگر آئندہ کشیدگی ہوئی تو یہ صرف متنازعہ علاقوں تک محدود نہیں رہے گی بلکہ دونوں ممالک مکمل طور پر اس میں شامل ہوں گے

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~