Connect with us

news

اسحاق ڈار: بھارت کا بیانیہ عالمی سطح پر ناکام، دوست ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں

Published

on

اسحاق ڈار

ملک کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات عالمی سطح پر بری طرح ناکام ہو چکے ہیں، اور دنیا بھر میں پاکستان کے دوست ممالک واضح اور دو ٹوک حمایت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ سینیٹ نے بھارتی جارحیت پر بھرپور ردعمل دیا ہے، اور سب سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھ کر قومی سلامتی کے معاملے پر ایک موقف اپنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب پلوامہ واقعہ ہوا تو بھارت نے آرٹیکل 370 اے کو ختم کیا، اور اب ایک بار پھر بے بنیاد الزامات کے ذریعے خطے کا امن برباد کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ انہوں نے سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات، قطر، ترکیہ، آذربائیجان، برطانیہ، کویت، بحرین اور ہنگری کے وزرائے خارجہ سے رابطہ کیا اور ان کو موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ چین اور ترکیہ نے مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ “ہم آپ کے ساتھ ہیں”، جبکہ ترکیہ کے وزیر خارجہ نے کہا، “آپ بتائیں ہم آپ کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟”

اسحاق ڈار نے دوٹوک انداز میں کہا کہ اس بار خاموشی کا کوئی آپشن نہیں، دوست ممالک کو واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں اور اس سلسلے میں پاک فوج کے ترجمان نے شواہد کے ساتھ تفصیلی بریفنگ دی ہے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے اندر سے بھی مودی حکومت کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں، اور خود بھارتی سیاستدان مودی سے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

اسلام آباد ہائیکورٹ رولز 2025 پر جسٹس بابر ستار کا اعتراض

Published

on

اسلام آباد ہائیکورٹ رولز 2025

اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئے رولز 2025 کی منظوری ایک بڑے قانونی اور آئینی تنازع کا سبب بن گئی ہے۔ جسٹس بابر ستار نے اس معاملے پر شدید اعتراض اٹھاتے ہوئے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سمیت تمام ہائیکورٹ ججز کو ایک تفصیلی خط لکھا ہے جس میں انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ بغیر فل کورٹ میٹنگ کے اسلام آباد ہائیکورٹ رولز میں تبدیلی غیرقانونی اور آئینی خلاف ورزی ہے۔

خط کے مطابق، جسٹس بابر ستار نے اس بات پر زور دیا کہ آئین کے آرٹیکل 208 کے تحت صرف چیف جسٹس اور ہائیکورٹ کے تمام ججز مل کر رولز بنانے کے مجاز ہیں، اور یہ اختیار کسی اور کو تفویض نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے لکھا کہ ان کے علم میں ایسی کوئی فل کورٹ میٹنگ نہیں آئی جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ رولز 2011 کو منسوخ کیا گیا ہو یا اس پر بحث ہوئی ہو۔

جسٹس بابر ستار نے مزید کہا کہ جو اسلام آباد ہائیکورٹ رولز 2025 جاری کیے گئے ہیں وہ نہ صرف آئینی اتھارٹی سے محروم ہیں بلکہ ہائیکورٹ کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ یہ اقدام نہ صرف ملازمین کے حقوق متاثر کر رہا ہے بلکہ ادارے کے لیے شرمندگی کا باعث بھی بنے گا۔

ان کا مؤقف تھا کہ لاہور ہائیکورٹ رولز، جنہیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنا ماڈل بنایا تھا، بھی آرٹیکل 208 کے تحت کسی فرد کو اختیارات منتقل کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ لہٰذا نئے رولز کو فوری طور پر واپس لے کر ان کی آئینی حیثیت کا ازسر نو جائزہ لیا جانا چاہیے۔

یہ معاملہ آئندہ دنوں میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے اندر قانونی اور انتظامی سطح پر اہم پیش رفت کا باعث بن سکتا ہے، کیونکہ جج کے اعتراض نے ہائیکورٹ کی اندرونی شفافیت اور آئینی عملداری پر کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔

جاری رکھیں

news

پاکستان اور چین کے درمیان 5 سالہ صنعتی اور دفاعی تعاون کا تاریخی معاہدہ

Published

on

پاکستان اور چین

پاکستان اور چین کے درمیان ٹیکنالوجی کے تبادلے اور صنعتی مہارت کے فروغ کے لیے ایک اہم اور تاریخی 5 سالہ معاہدہ طے پا گیا ہے۔ یہ معاہدہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تحت پاکستان انڈسٹریل سیونگ مشینز امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن اور چین کی گوانگ ڈونگ شو میکنگ مشینری ایسوسی ایشن کے درمیان ہوا۔ معاہدے کا بنیادی مقصد پاکستان کی صنعت، خاص طور پر جوتا سازی، چمڑے اور گارمنٹس کے شعبوں میں جدید چینی مشینری اور ٹیکنالوجی متعارف کرانا ہے تاکہ ملکی پیداوار، معیار، اور برآمدات میں نمایاں بہتری لائی جا سکے۔

یہ اقدام پاکستان کی برآمدی صنعت کے لیے ایک نئے دور کا آغاز سمجھا جا رہا ہے، جس سے روزگار کے ہزاروں نئے مواقع پیدا ہوں گے اور مقامی صنعتکاروں کو عالمی معیار پر ترقی کرنے کا موقع ملے گا۔

اس کے ساتھ ہی پاکستان اور چین کے درمیان جدید دفاعی ساز و سامان کی خریداری کا ایک اور اہم معاہدہ بھی طے پایا ہے۔ اس معاہدے کے تحت پاکستان، چین سے 40 عدد ففتھ جنریشن جے 35 اسٹیلتھ فائٹر طیارے، کے جے 500 اواکس طیارے، اور ایچ کیو 19 میزائل ڈیفنس سسٹم حاصل کرے گا۔ ان جدید ہتھیاروں سے پاکستان کا فضائی دفاع ناقابل تسخیر ہو جائے گا اور پاک فضائیہ کو خطے میں واضح برتری حاصل ہوگی۔

جے 35 طیارہ شنیانگ ایئرکرافٹ کارپوریشن کا تیار کردہ ہے اور اپنی جدید اسٹیلتھ صلاحیتوں کے باعث دشمن کے دفاعی نظام کو چکمہ دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ کے جے 500 اواکس طیارے کے ذریعے فضائی نگرانی مزید مؤثر بنائی جا سکے گی، جب کہ ایچ کیو 19 میزائل ڈیفنس سسٹم پاکستان کو بیلسٹک میزائل حملوں سے مؤثر انداز میں بچانے کی صلاحیت دے گا۔

یہ دونوں معاہدے پاکستان کے صنعتی اور دفاعی مستقبل کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں اور پاک چین دوستی کو عملی تعاون میں بدلنے کی نمایاں مثال ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~