Connect with us

news

روس کا خفیہ سیٹلائیٹ کوس موس 2553 قابو سے باہر، نیوکلیئر تجربے کا خدشہ

Published

on

سموس 2553

ایک حالیہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ روس کے جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ پروگرام سے جڑا ایک خفیہ سیٹلائیٹ زمین کے گرد قابو سے باہر گردش کر رہا ہے۔ مذکورہ سیٹلائیٹ، کوسموس 2553، جسے روس نے 2022 میں یوکرین پر حملے سے تین ہفتے قبل خلا میں بھیجا تھا، مبینہ طور پر مدار میں مسائل کا شکار ہونے کے بعد سے غیر فعال ہو چکا ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ سیٹلائیٹ گزشتہ نومبر سے مسلسل مدار میں ڈگمگا رہا ہے۔ خلائی نگرانی کرنے والی فرم LeoLabs کے ڈوپلر ریڈار اور اسپیس ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق، سیٹلائیٹ کی حرکات میں غیر معمولی تبدیلیاں نوٹ کی گئی ہیں، جو اس کے مستحکم طور پر کام نہ کرنے کی علامت ہیں۔

تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ کوسموس 2553 ممکنہ طور پر روس کے مستقبل کے خلائی نیوکلیئر ہتھیاروں کے تجربات کا حصہ ہو سکتا ہے۔ اس سیٹلائیٹ کے حوالے سے روس کی وزارتِ دفاع کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک ٹیکنالوجیکل اسپیس کرافٹ ہے، جس پر شعاعوں اور ہیوی چارجڈ ذرات کی جانچ کے لیے جدید آلات نصب کیے گئے ہیں۔

واشنگٹن کے تھنک ٹینک سینٹر فار اسٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز (CSIS) کی رپورٹ کے مطابق، اس سیٹلائیٹ پر ممکنہ طور پر ڈمی وار ہیڈ نصب ہے، جو کسی ہتھیار کی مشق یا تجرباتی ماڈل ہو سکتا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اگر یہ سیٹلائیٹ واقعی کسی نئی ٹیکنالوجی کی آزمائش کے لیے استعمال ہو رہا ہے تو اسے بہتر تھا کہ دور مدار میں تعین کیا جاتا، تاکہ دوسرے سیٹلائیٹس کو کسی ممکنہ نقصان یا خلل سے بچایا جا سکے۔

یہ صورتحال نہ صرف خلائی تحفظ کے حوالے سے تشویش کا باعث ہے بلکہ مستقبل میں خلاء میں ہتھیاروں کی دوڑ کے خدشات کو بھی تقویت دیتی ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

پاکستان کا مطالبہ منظور، آئی سی سی نے اینڈی پائی کرافٹ کو ہٹا دیا

Published

on

پاکستان

پاکستان کرکٹ بورڈ کی درخواست پر آئی سی سی نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے متنازعہ میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو ایشیا کپ کے بقیہ میچز سے ہٹا دیا ہے، جس کے بعد پاکستان کی ایشیا کپ میں شرکت کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کے دوران پیدا ہونے والے ہینڈ شیک تنازعے کے بعد پی سی بی نے ریفری کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا، جسے اب تسلیم کر لیا گیا ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے اس فیصلے کے بعد رچی رچرڈسن کو پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہونے والے اگلے میچ کے لیے میچ ریفری مقرر کیا گیا ہے۔ اس پیش رفت کے بعد پاکستان ٹیم نے منگل کی رات ہونے والے پریکٹس سیشن میں بھی حصہ لیا، جبکہ اس سے قبل یو اے ای کے خلاف میچ سے پہلے ہونے والی پریس کانفرنس منسوخ کر دی گئی تھی۔

یاد رہے کہ ابتدائی رپورٹس میں کہا جا رہا تھا کہ آئی سی سی پاک کا مطالبہ مسترد کر دے گا، تاہم پی سی بی نے یہ واضح کیا تھا کہ اگر مطالبہ تسلیم نہ ہوا تو پاکستان ایشیا کپ سے دستبردار ہو سکتا ہے۔ تاہم اب تنازع حل ہو چکا ہے اور پاک ٹیم نے ایونٹ میں شرکت جاری رکھنے کی تصدیق کر دی ہے۔ پاک اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اہم میچ بدھ کے روز شیڈول ہے۔

جاری رکھیں

news

خواجہ آصف: قطر واقعہ امریکا کی مرضی سے ہوا

Published

on

خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطر میں جو کچھ ہوا وہ امریکا کی مرضی سے ہوا، اور یہ خوش فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ اسرائیل امریکا کا تابع ہے، بلکہ حقیقت یہ ہے کہ امریکا، اسرائیل کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ ان کے مطابق، اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا “پراڈکٹ” ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی تل ابیب اشارہ کرے گا، امریکا دوبارہ اسی انداز میں کارروائی کرے گا، چاہے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کچھ بھی کہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلم دنیا کو نیٹو کی طرز پر ایک ایسا دفاعی اتحاد تشکیل دینا چاہیے جو جارحیت کے خلاف نہ ہو بلکہ دفاع کے لیے ہو۔ انہوں نے قطر میں ہونے والی اسلامی سربراہی کانفرنس کو حوصلہ افزا قرار دیا اور کہا کہ پوری مسلم قیادت کی موجودگی کے باوجود فوری ردعمل کی توقع قبل از وقت ہے۔

خواجہ آصف نے اسامہ بن لادن کے حوالے سے انکشاف کیا کہ وہ “میڈ ان یو ایس اے” تھا، جسے سوڈان سے سی آئی اے کی مرضی سے جنرل ضیاء کے پاس لایا گیا تاکہ وہ افغانستان میں جہاد کی قیادت کرے۔ ان کے بقول، اسامہ کا جہاد دراصل امریکا کے تحفظ کے لیے لانچ کیا گیا تھا، اس کا اسلام یا مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حماس کے رہنما قطر میں امریکا کی رضا مندی سے موجود تھے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ قطر کی سیاست اور فلسطین سے متعلق معاملات بھی واشنگٹن کی نگرانی میں چلتے ہیں۔ خواجہ آصف کے مطابق، مسلم دنیا کو اس خوش فہمی سے نکلنا ہوگا کہ امریکا مسلم مفادات کا تحفظ کرے گا؛ درحقیقت، امریکا اور اسرائیل ایک ہی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~