Connect with us

news

پاریش راول کا انکشاف: فلم کی شوٹنگ کے دوران 15 دن تک اپنا پیشاب پیا

Published

on

پاریش راول

ممبئی:
معروف بھارتی اداکار اور اپنے “بابو بھائیآ” کے مشہور کردار سے شہرت پانے والے پاریش راول نے حال ہی میں ایک حیران کن انکشاف کیا ہے، جس نے مداحوں اور سوشل میڈیا صارفین کو حیرت میں ڈال دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاریش راول نے ایک بھارتی یوٹیوب چینل کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ فلم ’گھاتک‘ کی شوٹنگ کے دوران گھٹنے کی شدید چوٹ لگنے کے بعد انہوں نے 15 دن تک اپنا پیشاب پیا تاکہ چوٹ جلدی ٹھیک ہو سکے۔

اداکار نے واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ فلم کے ایک سین میں ساتھی اداکار راکیش پانڈے نے انہیں مچھلی مارکیٹ میں گھسیٹنا تھا۔ چونکہ سیٹ پر فراہم کردہ چپلیں پھسلن والی تھیں، وہ بار بار پھسل رہے تھے۔ ایک موقع پر جب راکیش نے پوری قوت سے انہیں گھسیٹا تو ان کے گھٹنے میں چوٹ لگ گئی۔

حادثے کے بعد ٹنّو آنند اور ڈینی ڈینزونگپا انہیں فوری طور پر ناناوتی اسپتال لے گئے۔ پاریش راول کے مطابق اس وقت انہیں لگا کہ ان کا فلمی کیریئر شاید ختم ہو جائے۔ اسپتال میں ان سے اجے دیوگن کے والد اور مشہور ایکشن ڈائریکٹر ویرو دیوگن ملنے آئے اور ایک روایتی علاج تجویز کیا۔

ویرو دیوگن نے مشورہ دیا کہ: “صبح اٹھ کر سب سے پہلے اپنا پیشاب پیو، یہی طریقہ پرانے فائٹرز استعمال کرتے ہیں، کوئی تکلیف نہیں ہو گی۔ تاہم رات کو شراب، گوشت اور تمباکو سے پرہیز کرنا ہوگا۔”

پاریش راول نے اس مشورے پر عمل کرتے ہوئے مسلسل 15 دن تک یہ طریقہ اپنایا۔

ان کے اس انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔ صارفین نے طنزیہ اور مزاحیہ انداز میں تبصرے کیے ہیں، جبکہ کچھ نے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ

Published

on

By

کینیڈا

کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔

پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔

شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔

جاری رکھیں

news

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز

Published

on

By

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔

عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟

جاری رکھیں

Trending

Copyright © 2024 Sahafat Group of Publications . Powered by NTD.

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~