Connect with us

news

اس وقت بلوچستان کے 73 ہزار بچے مفت یا کم قیمت پر تعلیم حاصل کر رہے ہیں، ڈی جی ،آئی ایس پی ار

Published

on


ڈی جی آئی ایس پی ارار نے کہا کہ اپریل 2024 میں پاک فوج نے اعلی سطح پر انکوائری کا حکم دیا ٹھوس شواہد پر انکوائری کے بعد 12 اگست 2024کو پاک فوج نے عوام کو اگاہ کیا کہ متعلقہ افسر نے پاکستانی دفعات کی خلاف ورزیاں کی ہیں اس بات پر واضح اتفاق رائے ہے کہ پاک فوج کو کسی مخصوص سیاسی مفاد کے حصول سے محفوظ رکھا جائے گا۔فیض حمید سے متعلق شواہد کی بنیاد پر فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کاروائی کا اغاز کیا جا چکا ہے پاک ارمی ایک قومی فوج ہے جس کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں فوج میں اگر کوئی ذاتی مفاد کے لیے کام کرتا ہے تو خود احتسابی کا نظام حرکت میں آ جاتا ہے ثبوت و شاہد کی روشنی میں ذمہ داروں کو ان کے اعمال کا جواب دہ ہونا پڑے گا اور متعلقہ افسران کو قانون کے تحت وکیل حاصل ہوں گے ڈی جی ائی ایس ائی کی تعیناتی وزیراعظم کرتا ہے پاک فوج میں احتساب کا نظام الزامات پر نہیں بلکہ ثبوتوں پر کام کرتا ہے کوئی عہدے دار قانون و ضوابط سے باہر جاتا ہے تو اسے فوج کا سسٹم قانون کے دائرے میں لاتا ہے فیض حمید کیس میں ذاتی مفادات کے لیے جو بھی کام کیے گئے ان کے ثبوت انکوائری میں موجود ہیں۔
پریس ریلیز میں بتایا تھا مخصوص سیاسی عناصر کے ایما پر قانون و ائین سے تجاوز کیا گیا فیض حمید سے متعلق کیس ابھی چل رہا ہے جس کی تفصیلات سے اگاہ کرتے رہیں گے اگر کوئی شخص ذاتی فائدے کے لیے غیر قانونی کام کرے تو بغیر ثبوت کسی اور سے منسلک کرنا مناسب نہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی ار نے کہا کہ ان کا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے ہمارا کام بیانیوں کی حقیقت کو سامنے رکھنا ہے بیانیہ بنانے کے پیچھے بیرونی سوچ اور ان کی حکمت عملی ہے ریلوے پل کو بارود سے کیوں اڑایا گیا ؟کیا وہ فوجی اثاثہ تھا ان پروجیکٹس پر کام کرنے والو ں میں 80 فیصد کا تعلق بلوچستان سے ہے بلوچستان میں 13 کیڈٹ کالجز سی پیک اورگوادر پورٹ ہے

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

پاکستان کا بڑا سفارتی و فضائی فیصلہ: واہگہ بارڈر، فضائی حدود بند، شملہ معاہدہ معطل

Published

on

قومی سلامتی کمیٹی
پاکستان کا بڑا سفارتی و فضائی فیصلہ: واہگہ بارڈر، فضائی حدود بند، شملہ معاہدہ معطل

اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کے بعد باضابطہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ اور معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے شرکت کی۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی، فضائی، زمینی اور تجارتی روابط کے متعدد پہلوؤں کو معطل یا منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کر دیا گیا ہے، جبکہ بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود بھی بند کر دی گئی ہے۔ بھارت کے ساتھ تمام تجارتی سرگرمیوں کو، چاہے وہ کسی تیسرے ملک کے ذریعے ہی کیوں نہ ہوں، فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی حکومت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اعلان کو سختی سے مسترد کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنی لائف لائن سمجھے جانے والے پانی کے بہاؤ میں کسی بھی رکاوٹ کو جنگی اقدام تصور کرے گا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنے 24 کروڑ عوام کے آبی حقوق کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا۔

بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد کو 30 افراد تک محدود کر دیا گیا ہے، جبکہ دفاعی، فضائی اور بحری مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر 30 اپریل 2025 تک پاکستان چھوڑنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ سارک ویزہ اسکیم کے تحت بھارتی شہریوں کو جاری کردہ تمام ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں، صرف سکھ یاتریوں کو اس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ دیگر بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

اعلامیے میں شملہ معاہدے کو بھی معطل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پاکستان ہر دوطرفہ معاہدے کو اس وقت تک معطل رکھنے کا حق رکھتا ہے جب تک بھارت دہشتگردی، سرحد پار قتل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزیوں سے باز نہیں آتا۔ اعلامیے میں پہلگام واقعے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کو بھارتی سوچ کی پستی قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ کلبھوشن یادیو بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا زندہ ثبوت ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور اس کی مسلح افواج اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں اور کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور اور موثر جواب دیں گی، جیسا کہ فروری 2019 میں دیا گیا تھا۔ اجلاس میں عالمی برادری پر بھی زور دیا گیا کہ وہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا نوٹس لے، کیونکہ پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے مگر اپنی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

جاری رکھیں

news

بلوسکائی کا بلو چیک فیچر متعارف،مستند اکاؤنٹس کی تصدیق کا نیا اقدام

Published

on

بلوسکائی
بلوسکائی کا بلو چیک فیچر متعارف،مستند اکاؤنٹس کی تصدیق کا نیا اقدام

بلوسکائی، جو کہ ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کا حریف ہے، نے اعلان کیا ہے کہ وہ مستند اکاؤنٹس کے لیے نیلے چیک مارک شامل کر رہا ہے۔

بلوسکائی کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ وہ مستند اکاؤنٹس کی فعال تصدیق کرے گی اور ان کے ناموں کے ساتھ نیلے رنگ کا چیک دکھائے گی، کیونکہ اعتماد سب کچھ ہے۔

یہ اقدام ایک ایسی خصوصیت کی عکاسی کرتا ہے جو ٹویٹر نے اپنے پلیٹ فارم پر دھوکہ دہی کرنے والوں کو روکنے کے لیے استعمال کی تھی، تاکہ صارفین یہ جان سکیں کہ کون سے اکاؤنٹ ہولڈرز مستند ہیں اور کون سے نہیں۔

ایلون مسک نے 2022 میں ٹویٹر، جسے اب ایکس کہا جاتا ہے، خریدنے کے بعد اکاؤنٹس پر نیلے چیک کا استعمال بند کر دیا تھا۔

اس کے بجائے، مسک نے سوشل نیٹ ورک پر ایکس پریمیم ٹائر کے لیے سبسکرپشنز کی ادائیگی کرنے والوں کو نیلے چیک کی پیشکش کی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~