news
قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد بڑھانے کا بل موخر کر دیا۔
قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ نمبر آف ججز ترمیمی بل 2024 کی پیشی موخر کر دی جبکہ سات دیگر بل منگل 3 ستمبر 2024 کو ایوان میں پیش کیے گئے۔
یہ بل پیر 2 ستمبر کو سینیٹ میں پرائیویٹ ممبرز بل کے طور پر پیش کیا گیا تھا اور اسے ایوان کی متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیجا گیا تھا۔
اپوزیشن رکن بیرسٹر گوہر ،علی خان نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے کی مجوزہ قانون سازی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا بل پرائیویٹ ممبرز بل کے طور پر پیش نہیں کیا جا سکتا۔ اس سلسلے میں، انہوں نے آئین کے آرٹیکل 74 اور آرٹیکل 81 کا بھی حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے اخراجات پر مشتمل بل صرف حکومت ہی متعارف کرا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعارفی بلوں کے لیے وفاقی حکومت کی اجازت اور وفاقی کابینہ کی منظوری ضروری ہے جس کے لیے وفاقی کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے اخراجات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے پچھلی بار ججوں کی تعداد میں تین کا اضافہ کیا تھا جب کہ بل بنانے والا یہاں ججوں کی تعداد 17 سے بڑھا کر 23 کرنا چاہتا تھا، اس سے قومی خزانے پر بڑا بوجھ پڑے گا۔
وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے بیرسٹر گوہر علی خان سے اتفاق کیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سپریم کورٹ ایک سال میں 90 چھٹیوں پر نظر ثانی کرے۔
سپیکر نے وزیر سے یہ بھی کہا کہ وہ اپوزیشن رکن کی طرف سے اٹھائے گئے نکتے پر غور کریں کہ آیا بل کا تعلق منی بل، چارج شدہ اخراجات یا حکومتی کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے ہے۔
سپیکر نے وزیر کو بل موخر کرنے کی تجویز دی جس پر اپوزیشن رکن نے اتفاق کیا۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں پہلے ہی پیش کیا گیا بل ایوان بالا کی متعلقہ کمیٹی کو بھیجا گیا ہے۔
منگل کو پیش کیے گئے بلوں میں آئینی ترمیمی بل، 2024 (آرٹیکل 184) ازخود نوٹس پر سپریم کورٹ کے اختیارات اور توہین عدالت (منسوخ) بل، 2024 بھی شامل ہے جس کا مقصد توہین عدالت آرڈیننس، 2003 کو منسوخ کرنا ہے۔ ایم این اے نور عالم خان نے یہ دونوں بل پیش کئے۔ آئینی ترمیمی بل 2024 (آرٹیکل 184) کے اغراض و مقاصد کے بیان میں کہا گیا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 184 سپریم کورٹ کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ بنیادی حقوق کے نفاذ کے حوالے سے عوامی اہمیت کے سوال پر مشتمل حکم صادر کرے۔
اس وقت ایسے عوامی اہمیت کے معاملات سے متعلق احکامات سپریم کورٹ کے دو یا تین ججوں پر مشتمل بنچ دیتے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے اس دائرہ اختیار کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ اس طرح کے احکامات سپریم کورٹ کے نو ججوں پر مشتمل ایک بڑی بنچ کے ذریعے دیے جائیں۔
وزیر قانون و انصاف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فل کورٹ بینچ کے فیصلے کے مطابق پارلیمنٹ عدالت کے رولز آف بزنس اور ان کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے قانون سازی کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ واضح طور پر کہتی ہے کہ پارلیمنٹ قانون سازی کے لیے آزاد ہے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بھارت میں سپریم کورٹ کے 33 جج ہیں جو پاکستان سے کہیں زیادہ ہیں۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سردار اختر مینگل پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کے لیے فلور لے جانا چاہتے تھے لیکن ایوان میں کورم کی نشاندہی کر دی گئی۔ گنتی کے بعد کورم پورا نہ ہونے پر کارروائی ملتوی کر دی گئی۔
news
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا ملکی ترقی، امن، اور اقبال کے افکار پر زور
اس بیان میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے متعدد اہم موضوعات پر اظہار خیال کیا ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے حکومت کی کارکردگی، افراط زر میں کمی، زرِ مبادلہ اور برآمدات میں اضافہ جیسے ترقیاتی پہلوؤں کا ذکر کیا اور کہا کہ ملک آہستہ آہستہ بہتری کی طرف گامزن ہے۔
دوسری طرف، انہوں نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی اور جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ جانوں سے کھیلنے والے مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ذمہ دار عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔
آخر میں، سردار ایاز صادق نے یومِ اقبال کے موقع پر علامہ محمد اقبال کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقبال کے افکار میں اتحاد، خودی، اور خود اعتمادی کا درس ہے، اور ان کی شاعری نے مسلم امہ میں ایک علیحدہ وطن کے حصول کا جذبہ بیدار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقبال کی تعلیمات آج بھی ہماری راہنمائی کے لیے بےحد اہم ہیں اور ان سے رہنمائی حاصل کر کے ہم اپنے مسائل کا حل تلاش کرسکتے ہیں۔
news
بھارتی اداکارہ نے ایکٹنگ چھوڑ کر 13 سو کروڑ مالیت کی کمپنی بنالی، آشکا گورادیا
بھارتی فلم انڈسٹری میں کئی اداکار ایسے ہیں جنہوں نے اپنے کیریئر میں کامیابی حاصل کی اور پھر اداکاری چھوڑ کر دوسرے شعبوں میں اپنی قسمت آزمائی ان میں سے کچھ نے کاروبار کی دنیا میں قدم رکھا اور کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے
شوبز کو چھوڑنے والے فنکاروں کی فہرست میں ایک اداکارہ ایسی بھی ہیں جنہوں نے اداکاری چھوڑ کر 1300 کروڑ روپے کا کامیاب کاروبار قائم کرلیا۔
جی ہم بات کر رہے ہیں 38 سالہ آشکا گورادیا کی جنہوں نے 22 سال قبل ٹی وی شو ’اچانک 37 سال بعد‘ سے اپنی اداکاری کا سفر شروع کیا لیکن انہیں شہرت ایکتا کپور کے ’کُسم‘ سے حاصل ہوئ
انہوں نے اس کے بعد کئی برس تک مشہور ٹی وی شوز میں پرفارم کیا، ان کے نام اور پرفارمنس سے سب ٹی وی ناظرین واقف ہیں، وہ اپنے وقت میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکارہ تھیں۔
انہوں نے سندور تیرے نام کا، ویرود، ناگن، ساس بھی کبھی بہو تھی، پیا کا گھر جیسے اہم ٹی وی سیریل بھی کیے، وہ بگ باس اور خطروں کے کھلاڑی جیسے رئیلٹی شوز کا بھی حصہ رہی ہیں۔
بعد ازاں انہوں نے 2019 میں اپنے کیرئیر کے عروج پر شو بز کو چھوڑ کر کارپوریٹ دنیا میں قسمت آزمانے کا فیصلہ کر لیا اور اپنی کاسمیٹک کمپنی ’رینی کاسمیٹکس قائم کرلی
- سیاست7 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل7 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں