Connect with us

news

جرمن قونصل جنرل ڈاکٹر روڈیگر لوٹز نے سیلاب سے متاثرہ ٹنڈو جان محمد اور گردونواح کی متعدد تحصیلوں کا دورہ کیا۔

Published

on

دورے کے دوران، انہوں نے جاری خیراتی منصوبوں کی نگرانی کی اور ان لوگوں میں امداد تقسیم کی جن کی زندگیاں 2022 کے تباہ کن سیلاب سے تباہ ہو گئی تھیں۔

اپنے دورے کے دوران ڈاکٹر روڈیگر لوٹز نے جرمنی کی ایک فلاحی تنظیم کی کوششوں پر روشنی ڈالی جو ٹنڈو جان محمد میں 2022 کے تباہ کن سیلاب کے متاثرین کے لیے 200 مکانات کی تعمیر کے لیے سرگرم عمل ہے۔

اب تک 30 مکانات مکمل کر کے متاثرہ خاندانوں کے حوالے کیے جا چکے ہیں۔

یہ اقدام سیلاب زدہ علاقوں کی مدد کے وسیع تر مشن کا حصہ ہے۔

ہاؤسنگ پراجیکٹ کی پیش رفت کا معائنہ کرنے کے علاوہ، قونصل جنرل نے علاقے میں میڈیکل کیمپوں کا دورہ کیا اور ڈاکٹر روتھ فاؤ کی تنظیم میری ایڈیلیڈ لیپروسی سنٹر کی جانب سے معذور افراد میں 20 وہیل چیئرز تقسیم کیں۔

ڈاکٹر لوٹز نے MALC کی دیرینہ کوششوں کی تعریف کی، جو پاکستان میں چھ دہائیوں سے ضروری خدمات فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے پاکستان اور جرمنی کے درمیان مضبوط روابط پر زور دیا، خاص طور پر MALC جیسے اقدامات کے ذریعے، جنہیں جرمن شہریوں کی جانب سے مسلسل حمایت حاصل رہی ہے۔

ڈاکٹر لوٹز نے موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی حمایت کے لیے جرمنی کے عزم کا بھی ذکر کیا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

دنیا کا پہلا ٹچ اسکرین ڈیوائس اور موبائل فون: ایک تاریخی جائزہ

Published

on

پہلا ٹچ اسکرین

دنیا میں سب سے پہلا ٹچ اسکرین آلہ 1960 کی دہائی میں ایجاد ہوا، اور اس انقلابی ایجاد کے پیچھے برطانوی سائنسدان ای اے جانسن (E.A. Johnson) کا نام آتا ہے۔ ای اے جانسن نے مالورن، برطانیہ میں واقع رائل ریڈار اسٹیبلشمنٹ میں کام کرتے ہوئے 1965 سے 1967 کے دوران ایک کیپسیٹو ٹچ ڈسپلے تیار کیا، جو دنیا کی تاریخ کا پہلا حقیقی ٹچ ڈسپلے سمجھا جاتا ہے۔

ای اے جانسن نے یہ ٹیکنالوجی بنیادی طور پر فوجی استعمال اور ایئر ٹریفک کنٹرول جیسے اہم مقاصد کے لیے ڈیزائن کی تھی۔ وہ پہلے سائنسدان تھے جنہوں نے ٹچ اسکرین کے تصور کو حقیقت کا روپ دیا اور اسے عملی طور پر متعارف کرایا۔

دوسری جانب اگر ہم ٹچ اسکرین والے موبائل فون کی بات کریں تو عمومی طور پر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ایپل یا سام سنگ نے یہ ایجاد کی، مگر درحقیقت ایسا نہیں ہے۔

دنیا کا سب سے پہلا ٹچ اسکرین والا موبائل فون آئی بی ایم (IBM) کمپنی نے بنایا تھا، جسے “آئی بی ایم سائمن” (IBM Simon) کا نام دیا گیا۔ یہ فون 1994 میں لانچ کیا گیا اور اسے دنیا کا پہلا سمارٹ فون (Smartphone) بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ اس میں کال کرنے، ای میل بھیجنے، کیلنڈر دیکھنے اور دیگر ایپلیکیشنز جیسی خصوصیات موجود تھیں۔

آئی بی ایم سائمن ایک تاریخی ایجاد تھی، جس نے آنے والی دہائیوں کے لیے موبائل ٹیکنالوجی کی سمت متعین کی اور آج کے جدید اسمارٹ فونز کی بنیاد رکھی۔

جاری رکھیں

news

متحدہ عرب امارات میں شناختی کارڈز کی جگہ چہرے کی شناخت کا جدید نظام متعارف

Published

on

بائیو میٹرک

متحدہ عرب امارات روایتی شناختی کارڈز کی جگہ چہرے کی شناخت پر مبنی جدید بائیو میٹرک نظام متعارف کرانے جا رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد سرکاری خدمات تک عوام کی رسائی کو مزید آسان اور مؤثر بنانا ہے، جس کے ذریعے لوگ محض اپنے چہرے کی شناخت کے ذریعے مختلف سہولیات سے استفادہ حاصل کر سکیں گے، یہاں تک کہ ایئرپورٹس پر سیکیورٹی چیک پوائنٹس سے بھی بآسانی گزر سکیں گے۔

دبئی اور ابوظہبی کے ایئرپورٹس پہلے ہی دنیا کے چند جدید ترین چہرے کی شناخت کے نظام استعمال کر رہے ہیں، جن کی بدولت فزیکل رابطے کی ضرورت کم ہو گئی ہے اور مسافروں کے سفر کو زیادہ سہل بنایا جا چکا ہے۔

امارات کے وزیر صحت و روک تھام اور ایف این سی امور کے وزیر مملکت عبدالرحمن ال اویس نے فیڈرل نیشنل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ چہرے کی شناخت اور فنگر پرنٹس جیسے بائیو میٹرک طریقے اب متحدہ عرب امارات کی “ڈیجیٹل فرسٹ” حکمت عملی کا حصہ بن چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی یہ جدید نظام ایک سال کے اندر اندر پورے ملک میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایمریٹس شناختی کارڈ، جو کہ ملک میں رہنے والے ہر شہری اور مقیم فرد کے لیے لازم ہے، پہلے ہی کئی جدید خصوصیات کا حامل ہے، جن میں لیزر پرنٹ شدہ تھری ڈی تصاویر اور طویل المدتی دس سالہ سروس لائف شامل ہے۔ اس نئے اقدام سے متحدہ عرب امارات کی ڈیجیٹل شناختی نظام کی ترقی میں مزید پیش رفت کی توقع کی جا رہی ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~