Connect with us

کاروبار

نیوزی لینڈ کے ماوری بادشاہ تخت پر اپنے 18ویں سال کی تقریبات کے چند دن بعد انتقال کر گئے۔

Published

on

وہ بادشاہی تحریک میں ساتویں بادشاہ تھے، جو 1858 میں برطانوی نوآبادیات کے سامنے نیوزی لینڈ کے مقامی ماوری قبائل کو متحد کرنے کے لیے بنائے گئے عہدے پر فائز تھے۔

توحیتیا دل کی سرجری کے بعد ہسپتال میں دم توڑ گئی۔
کنگ توہیتیا کی موت کینگیتنگا، ماوریڈوم اور پوری قوم کے پیروکاروں کے لیے انتہائی افسوس کا لمحہ ہے،”

کنگ چارلس III، نیوزی لینڈ کے آئینی سربراہ مملکت، اور ان کی اہلیہ، ملکہ کیملا، توحیتیا کی موت سے “گہرے غمزدہ” تھے۔

“مجھے کئی دہائیوں سے Kiingi Tuheitia کو جان کر سب سے زیادہ خوشی ہوئی۔ چارلس نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ثقافت، روایات اور شفا یابی پر قائم ماوری اور آوٹارووا نیوزی لینڈ کے لیے ایک مضبوط مستقبل بنانے کے لیے پرعزم تھے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

وزارت ہوا بازی کو لاہور کراچی اور اسلام آباد کے ہوائی اڈوں کی آوٹ سورسنگ تیز کرنے کی ہدایت، احسن اقبال

Published

on

احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے وزارت ہوا بازی کو اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کے عمل کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے یہ اطلاعات پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی (پی تھری اے) کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں جس میں مفاد عامہ کے اہم منصوبوں کی تکمیل کے لیے وزیراعظم کی طرف سے جاری کردہ 13 ہدایات پر پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔ مختلف وزارتوں کے نمائندوں نے ہر منصوبے کی صورتحال کے بارے میں تازہ ترین معلومات بھی پیش کیں۔

وفاقی وزیر نے وزارت ہوا بازی کو اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے ہوائی اڈوں کے لیے آؤٹ سورسنگ کے عمل کو تیز کرنے کی بھرپور ہدایت کی۔

نیز اس موقع پر جوائنٹ سیکریٹری ایوی ایشن نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان ایئر پورٹ اتھارٹی کی ٹیکنیکل ایویلیویشن کمیٹی اس وقت اسلام آباد ایئرپورٹ کے لیے بولیوں کا جائزہ بھی لے رہی ہے جبکہ لاہور اور کراچی ایئرپورٹس کے لیے جانچ پڑتال کی رپورٹ پی تھری اے کو جمع بھی کرا دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے وزیراعظم کی ہدایت پر لاہور ایئرپورٹ پر توسیعی کام کو روک دیا تھا اور متحدہ عرب امارات کی ایک کمپنی سے بات چیت بھی جاری ہے جس کا اجلاس جلد شیڈول کر دیا جائے گا

وفاقی وزیر نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے سیکرٹری کو ہدایت دی کہ وہ سعودی عرب، قطر، کویت اور آذربائیجان جیسے سرمایہ کار دوست ممالک کے ساتھ دستخط شدہ 29 ارب روپے مالیت کے منصوبوں کی ٹائم لائنز کا جائزہ لینے کے لئے ایک مرکوز ایجنڈا بھی تیار کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ برآمدات میں توسیع کے ہدف کے تحت بینکوں کے قابل تجارتی تجاویز تیار کرکے غیر ملکی سرمایہ کاری کو موثر طریقے سے استعمال میں لایا جاسکتا ہے جس سے پاکستان کو نمایاں فائدہ بھی ہوگا۔ ایس آئی ایف سی کے اسٹریٹجک مشن کو اس کی حقیقی روح کے مطابق حاصل کیا جانا ضروری ہے۔

بات چیت میں نئی فریٹ کوریڈور کی ترقی کے ذریعے کراچی پورٹ پر کارگو کے بوجھ کو کم کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔

وفاقی وزیر نے وزارت میری ٹائم افیئرز کو کراچی پورٹ ٹرسٹ کے حکام کے ساتھ اجلاس بلانے کی ہدایت بھی کی۔ درپیش حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا، “بندرگاہ فی الحال کارگو کی نقل و حرکت کے لئے محدود سات گھنٹے کی ونڈو پر ہی کام کرتی ہے، جس کی وجہ سے ٹرک مخصوص اوقات پر عمل کرنے پر مجبور ہیں۔ ریل کارگو جیسے متبادل طریقوں کی عدم موجودگی میں، ایک نئے فریٹ کوریڈور کی ترقی  اہم پیشرفت ہے۔

جاری رکھیں

news

وفاقی وزیر خزانہ کی امریکن بزنس کونسل کے وفد سے ملاقات

Published

on

محمد اورنگزیب

وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے امریکن بزنس کونسل (اے بی سی) کے وفد سے ملاقات کی وفد کی قیادت اے بی سی کے صدر اور ڈو پونٹ کے کنٹری منیجر/سی ای او کامران عطاء اللہ خان نے کی ۔

وفد میں اے بی سی کی نائب صدر اور اے آئی سی ٹی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر توشنا پٹیل بھی شامل تھیں۔ ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور پیپسی کو کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید خرم شاہ۔ عدنان شفیع ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور پرائس اوئے ٹیکنالوجیز کے سی ای او ہیں۔ آصف احمد، جنرل منیجر اور آئی بی ایم کے ٹیکنالوجی لیڈر۔ اور بریگیڈیئر طارق سعید (ریٹائرڈ) کارگل میں حکومتی تعلقات کے مشیر بھی شامل تھے۔

ملاقات کے دوران وفد نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے کی ضرورت و اہمیت پر زور دیا۔

وفد نے وفاقی وزیر کو کاروباری برادری کو درپیش مسائل اور چیلنجز سے آگاہ کرنے کے ساتھ ان شعبوں پر روشنی ڈالی جن میں زیادہ سازگار کاروباری ماحول کو فروغ دینے کے لئے پالیسی مداخلت کی اہم ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر نے ٹیکنالوجی، زراعت اور کنزیومر گڈز جیسے شعبوں میں ترقی کے مواقع پر بھی روشنی ڈالی اور پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اے بی سی کی رکن کمپنیوں کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے امریکن بزنس کونسل کی کوشیشوں کو سراہا اور وفد کی طرف سے پیش کردہ سفارشات کا خیر مقدم کیا۔

انہوں نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت دینے اور ان کے مسائل کو حل کے لئے حکومت کے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی اور پاکستان کو بین الاقوامی مارکیٹ کے لئے ایک پرکشش کاروباری اور برآمدی مرکز بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے وفد کو حکومت کے جامع ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ایجنڈے سے بھی آگاہ کیا، ٹیکس بیس کو وسعت دینے، معاشی خرابیوں کو دور کرنے اور ٹیکس اتھارٹی میں مکمل تبدیلی کو یقینی بنانے کے عزم کا مصمم ارادہ بھی کیا۔

وزیر خزانہ محمد نے اس بات پر بھی زور دیا کہ معیشت کے کسی بھی حصے کو کوئی استثنیٰ نہیں دیا جائے گا، اس بات پر زور دیا کہ ملک پہلے ہی ان شعبوں میں درست سمت میں ترقی کر رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے اجلاس کے اختتام پر معاشی استحکام کو یقینی طور پر مضبوط بنانے، کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے اور پائیدار ترقی کے فروغ کے لیے اصلاحات کے نفاذ کے حکومتی عزم پر بھی زور دیا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~