news
تھر کول فیلڈ سے پورٹ قاسم تک ریلوے لنک
تھر کول فیلڈ سے پورٹ قاسم تک ریلوے لنک سندھ انرجی بورڈ کے ڈائریکٹر شارق حسین نے کہا، “وزارت ریلوے سندھ حکومت کے ساتھ شراکت میں تھر کول فیلڈ (اسلام کوٹ) سے چھور (105 کلومیٹر) اور بن قاسم سے پورٹ قاسم (09 کلومیٹر) تک ریلوے لنک بچھائے گی۔
منصوبے کی لاگت 53,726 ملین روپے تھی اور تکمیل کی ٹائم لائن 18 ماہ تھی۔ “سندھ حکومت کو 50 فیصد لاگت کے اشتراک کے فارمولے کے تحت 26,863 ملین روپے فراہم کرنے کا پابند ہے۔”
انہوں نے وضاحت کی کہ اس منصوبے کے لیے فنانسنگ کا طریقہ کار ایکویٹی شیئرنگ تھا، اور ایک SPV اسے انجام دے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزارت ریلوے نے مالی سال 25 کے لیے PSDP میں 15,100 ملین روپے مختص کیے تھے اور کنٹریکٹر، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کو موبلائزیشن ایڈوانس کے طور پر 4,600 ملین روپے جاری کیے تھے۔
شارق نے کہا کہ ریلوے نیٹ ورک میں 10 ایم ٹی پی اے کوئلے کی نقل و حمل کی صلاحیت ہوگی، جس سے پاکستان کو اپنی بجلی کی پیداوار درآمد شدہ سے گھریلو کوئلے کی طرف منتقل کرنے اور مہنگے ایندھن کی درآمد پر انحصار کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے سے قومی خزانے کو سالانہ 1.5 بلین ڈالر کا ایندھن درآمد کرنے سے بچایا جا سکتا ہے۔
تھر کول ریلوے کنیکٹیویٹی پروجیکٹ کوئلے پر مبنی پاور پلانٹس کو درآمدی کوئلے سے تھر کول پر منتقل کرنے کی حکومتی کوششوں کا حصہ ہے۔ لیکن تھر کے کوئلے کی نقل و حمل ایک بڑا مسئلہ ہے کیونکہ یہ قومی ریلوے ٹریک سے بہت دور واقع ہے۔ تھر کول انرجی بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر طارق علی شاہ نے کہا کہ صوبائی حکومت اس منصوبے پر تیز رفتاری سے کام کر رہی ہے اور امید ہے کہ اس منصوبے کا سنگ بنیاد جلد رکھا جائے گا۔
“حکومت تبدیلی کے منصوبے کو آگے بڑھانا چاہتی ہے۔ تاہم یہ تھر کول ریلوے کنیکٹوٹی منصوبے کے بغیر ممکن نہیں ہو گا۔ ریلوے نیٹ ورک کے ذریعے کوئلے کی نقل و حمل ایک قابل عمل آپشن ہے۔
news
پاکستان کا بڑا سفارتی و فضائی فیصلہ: واہگہ بارڈر، فضائی حدود بند، شملہ معاہدہ معطل
اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کے بعد باضابطہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ اور معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی، فضائی، زمینی اور تجارتی روابط کے متعدد پہلوؤں کو معطل یا منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کر دیا گیا ہے، جبکہ بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود بھی بند کر دی گئی ہے۔ بھارت کے ساتھ تمام تجارتی سرگرمیوں کو، چاہے وہ کسی تیسرے ملک کے ذریعے ہی کیوں نہ ہوں، فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی حکومت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اعلان کو سختی سے مسترد کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنی لائف لائن سمجھے جانے والے پانی کے بہاؤ میں کسی بھی رکاوٹ کو جنگی اقدام تصور کرے گا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنے 24 کروڑ عوام کے آبی حقوق کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا۔
بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد کو 30 افراد تک محدود کر دیا گیا ہے، جبکہ دفاعی، فضائی اور بحری مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر 30 اپریل 2025 تک پاکستان چھوڑنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ سارک ویزہ اسکیم کے تحت بھارتی شہریوں کو جاری کردہ تمام ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں، صرف سکھ یاتریوں کو اس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ دیگر بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اعلامیے میں شملہ معاہدے کو بھی معطل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پاکستان ہر دوطرفہ معاہدے کو اس وقت تک معطل رکھنے کا حق رکھتا ہے جب تک بھارت دہشتگردی، سرحد پار قتل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزیوں سے باز نہیں آتا۔ اعلامیے میں پہلگام واقعے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کو بھارتی سوچ کی پستی قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ کلبھوشن یادیو بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا زندہ ثبوت ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور اس کی مسلح افواج اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں اور کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور اور موثر جواب دیں گی، جیسا کہ فروری 2019 میں دیا گیا تھا۔ اجلاس میں عالمی برادری پر بھی زور دیا گیا کہ وہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا نوٹس لے، کیونکہ پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے مگر اپنی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
news
بلوسکائی کا بلو چیک فیچر متعارف،مستند اکاؤنٹس کی تصدیق کا نیا اقدام
بلوسکائی، جو کہ ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کا حریف ہے، نے اعلان کیا ہے کہ وہ مستند اکاؤنٹس کے لیے نیلے چیک مارک شامل کر رہا ہے۔
بلوسکائی کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ وہ مستند اکاؤنٹس کی فعال تصدیق کرے گی اور ان کے ناموں کے ساتھ نیلے رنگ کا چیک دکھائے گی، کیونکہ اعتماد سب کچھ ہے۔
یہ اقدام ایک ایسی خصوصیت کی عکاسی کرتا ہے جو ٹویٹر نے اپنے پلیٹ فارم پر دھوکہ دہی کرنے والوں کو روکنے کے لیے استعمال کی تھی، تاکہ صارفین یہ جان سکیں کہ کون سے اکاؤنٹ ہولڈرز مستند ہیں اور کون سے نہیں۔
ایلون مسک نے 2022 میں ٹویٹر، جسے اب ایکس کہا جاتا ہے، خریدنے کے بعد اکاؤنٹس پر نیلے چیک کا استعمال بند کر دیا تھا۔
اس کے بجائے، مسک نے سوشل نیٹ ورک پر ایکس پریمیم ٹائر کے لیے سبسکرپشنز کی ادائیگی کرنے والوں کو نیلے چیک کی پیشکش کی۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں