Connect with us

news

افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا دوسرا مرحلہ جلد شروع ہو گا۔

Published

on

وزیر داخلہ محسن نقوی نے اقوام متحدہ کے وفد سے ملاقات کے دوران اعلان کیا کہ قانونی دستاویزات کے بغیر کسی کو بھی ملک میں رہنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا دوسرا مرحلہ جلد شروع کیا جائے گا۔

پاکستان نے گزشتہ سال ملک بدری کی مہم خود کش حملوں میں اضافے کے بعد شروع کی تھی جن کے بارے میں حکومت کا خیال ہے کہ افغان شہریوں کی جانب سے کیے گئے تھے۔ افغانوں پر اسمگلنگ، عسکریت پسندوں کے تشدد اور دیگر جرائم کا الزام ہے۔

وزارت داخلہ نے افغان مہاجرین کی بحالی میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے کردار کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے اور پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز، پولیس اور عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے وفد کو پاکستان میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں کالعدم ٹی ٹی پی کے ملوث ہونے سے آگاہ کیا۔ کالعدم ٹی ٹی پی ان حملوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کر رہی ہے، جسے روکنا چاہیے۔ وفد میں اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ، ڈی ایس آر ایس جی کے معاون خصوصی فادی ایل میوچی اور افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ ملک سیسی شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں ہے اور اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کئی دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کی مرحلہ وار وطن واپسی شروع کر دی گئی ہے۔

وزیر نے وفد کو یقین دلایا کہ قانونی دستاویزات رکھنے والے افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔

رتوتے نے افغان مہاجرین اور دوحہ مذاکرات کے بارے میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ افغان مہاجرین کی مستقل بحالی کے لیے افغان حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے بلوچستان میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ افغان شہریوں کو، جنہیں افغان سٹیزن کارڈز جاری کیے گئے تھے، غیر ملکیوں کو نکالنے کی مہم کے دوسرے مرحلے کے دوران وطن واپس لایا جائے گا۔

اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارےیو این ایچ سی آر کے مطابق پاکستان میں 2.18 ملین دستاویزی افغان مہاجرین مقیم ہیں۔

اس میں 2006-07 میں کی گئی مردم شماری کے مطابق رجسٹریشن کارڈ کے ثبوت رکھنے والے 1.3 ملین پناہ گزینوں کے ساتھ ساتھ 2017 میں رجسٹریشن مہم کے بعد اضافی 880,000 مہاجرین بھی شامل ہیں۔

اگست 2021 میں طالبان کی اقتدار میں واپسی نے پاکستان میں پریشان افغانوں کی ایک اور آمد دیکھی۔ حکام ان کی تعداد کہیں بھی 600,000 اور 800,000 کے درمیان بتاتے ہیں، کچھ کے پاس درست سفری دستاویزات ہیں، لیکن مستقبل غیر یقینی ہے۔

پاکستان نے گزشتہ سال نومبر میں “غیر دستاویزی غیر ملکی” کی واپسی کا پہلا دور شروع کیا۔

news

پاکستان کا بڑا سفارتی و فضائی فیصلہ: واہگہ بارڈر، فضائی حدود بند، شملہ معاہدہ معطل

Published

on

قومی سلامتی کمیٹی
پاکستان کا بڑا سفارتی و فضائی فیصلہ: واہگہ بارڈر، فضائی حدود بند، شملہ معاہدہ معطل

اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کے بعد باضابطہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ اور معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے شرکت کی۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی، فضائی، زمینی اور تجارتی روابط کے متعدد پہلوؤں کو معطل یا منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کر دیا گیا ہے، جبکہ بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود بھی بند کر دی گئی ہے۔ بھارت کے ساتھ تمام تجارتی سرگرمیوں کو، چاہے وہ کسی تیسرے ملک کے ذریعے ہی کیوں نہ ہوں، فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی حکومت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اعلان کو سختی سے مسترد کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنی لائف لائن سمجھے جانے والے پانی کے بہاؤ میں کسی بھی رکاوٹ کو جنگی اقدام تصور کرے گا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنے 24 کروڑ عوام کے آبی حقوق کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا۔

بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد کو 30 افراد تک محدود کر دیا گیا ہے، جبکہ دفاعی، فضائی اور بحری مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر 30 اپریل 2025 تک پاکستان چھوڑنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ سارک ویزہ اسکیم کے تحت بھارتی شہریوں کو جاری کردہ تمام ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں، صرف سکھ یاتریوں کو اس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ دیگر بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

اعلامیے میں شملہ معاہدے کو بھی معطل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پاکستان ہر دوطرفہ معاہدے کو اس وقت تک معطل رکھنے کا حق رکھتا ہے جب تک بھارت دہشتگردی، سرحد پار قتل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزیوں سے باز نہیں آتا۔ اعلامیے میں پہلگام واقعے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کو بھارتی سوچ کی پستی قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ کلبھوشن یادیو بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا زندہ ثبوت ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور اس کی مسلح افواج اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں اور کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور اور موثر جواب دیں گی، جیسا کہ فروری 2019 میں دیا گیا تھا۔ اجلاس میں عالمی برادری پر بھی زور دیا گیا کہ وہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا نوٹس لے، کیونکہ پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے مگر اپنی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

جاری رکھیں

news

بلوسکائی کا بلو چیک فیچر متعارف،مستند اکاؤنٹس کی تصدیق کا نیا اقدام

Published

on

بلوسکائی
بلوسکائی کا بلو چیک فیچر متعارف،مستند اکاؤنٹس کی تصدیق کا نیا اقدام

بلوسکائی، جو کہ ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کا حریف ہے، نے اعلان کیا ہے کہ وہ مستند اکاؤنٹس کے لیے نیلے چیک مارک شامل کر رہا ہے۔

بلوسکائی کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ وہ مستند اکاؤنٹس کی فعال تصدیق کرے گی اور ان کے ناموں کے ساتھ نیلے رنگ کا چیک دکھائے گی، کیونکہ اعتماد سب کچھ ہے۔

یہ اقدام ایک ایسی خصوصیت کی عکاسی کرتا ہے جو ٹویٹر نے اپنے پلیٹ فارم پر دھوکہ دہی کرنے والوں کو روکنے کے لیے استعمال کی تھی، تاکہ صارفین یہ جان سکیں کہ کون سے اکاؤنٹ ہولڈرز مستند ہیں اور کون سے نہیں۔

ایلون مسک نے 2022 میں ٹویٹر، جسے اب ایکس کہا جاتا ہے، خریدنے کے بعد اکاؤنٹس پر نیلے چیک کا استعمال بند کر دیا تھا۔

اس کے بجائے، مسک نے سوشل نیٹ ورک پر ایکس پریمیم ٹائر کے لیے سبسکرپشنز کی ادائیگی کرنے والوں کو نیلے چیک کی پیشکش کی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~