Connect with us

news

عدالت نے سائبر کرائم کیس میں اوریا مقبول جان کے ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کر دی۔

Published

on

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے سائبر کرائم ونگ نے ریٹائرڈ بیوروکریٹ سے سینئر اینکر پرسن بننے والی اوریا مقبول جان کو ضلعی عدالتوں میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا اور ان کے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ اوریا مقبول جان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے کافی مواد برآمد ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک واٹس ایپ گروپ کی نشاندہی کی گئی ہے جس میں ریاست مخالف سرگرمیاں بشمول اعلیٰ ریاستی عہدیداروں کے خلاف تبصرے دیکھنے میں آئے۔ اوریا مقبول جان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان پوسٹس میں ریاست کے خلاف بڑے پیمانے پر باتیں کی گئیں۔

ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اوریا مقبول جان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر عدلیہ اور اعلیٰ حکام کو نشانہ بنانے والی ریاست مخالف پوسٹس پائی گئیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ پوسٹس ایک واٹس ایپ گروپ سے شیئر کی گئی تھیں، جس سے پتہ چلتا ہے کہ اوریا مقبول جان نے ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت کام کیا۔

پراسیکیوٹر نے یہ بھی بتایا کہ گروپ کے دو دیگر افراد کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں اور عدالت سے استدعا کی ہے کہ اوریا مقبول جان کے ریمانڈ میں توسیع کی جائے تاکہ تفتیش مکمل کی جا سکے۔

تاہم اوریا مقبول جان کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت سے درخواست کی کہ ان کے موکل کو رہا کیا جائے۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مختصر وقت کے لیے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بعد ازاں اپنے اعلان کردہ فیصلے میں عدالت نے جان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید چار دن کی توسیع کرتے ہوئے 30 اگست کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا۔
ایف آئی اے نے اوریا مقبول جان پر مذہبی منافرت پھیلانے اور ریاستی اداروں کے خلاف بیان دینے کا الزام عائد کیا ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کے لیے جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس کو خط

Published

on

منصور علی شاہ

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں فل کورٹ کے سامنے پیش کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے، سندھ ہائیکورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کے لیے ایڈیشنل ججوں کی نامزدگیوں پر بھی تحفظات کا اظہار کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سپریم کورٹ کا فُل کورٹ بنچ تشکیل دینے کیلئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں انہوں نے 6 دسمبر کو شیڈول جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کی بھی استدعا کی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام اپنےخط میں کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم پر تقریباً دو درجن درخواستیں اس وقت سپریم کورٹ کے اندر زیر سماعت ہیں، چیف جسٹس 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلئے فل کورٹ تشکیل دے دیں، موجودہ جوڈیشل کمیشن 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت ہی بنایا گیا ہے، جس کی آئینی حیثیت سپریم کورٹ میں مختلف درخواست گزاروں نے چیلنج کر دی ہے، 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فیصلے سے پہلے جوڈیشل کمیشن کی قانونی حیثیت بھی مشکوک ہے۔
سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کا یہ مؤقف ہے کہ اگر 26 ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دے دی گئی تو کمیشن کے تحت ہونے والے تمام فیصلے اور ججز کی تقرریاں بھی غیر مؤثر ہو جائیں گی، جسٹس منیب اختر اور میں نے 31 اکتوبر 2024ء کو فل کورٹ میں ان درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ابھی تک ان درخواستوں کی سماعت مقرر نہیں کی گئی اور رجسٹرار کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا، جب تک ان آئینی معاملات کا حتمی فیصلہ نہیں ہو جاتا، اس وقت تک کے لیے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کو ملتوی کر دیا جائے۔

جاری رکھیں

news

چینی ہیکرز کے ہاتھوں امریکیوں کا بڑی تعداد میں میٹا ڈیٹا چوری

Published

on

Salt Typhoon

چین کے ہیکرز نے بڑی تعداد میں امریکی شہریوں کا ڈیٹا چوری کرلیا ہے۔

ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کا دعویٰ ہے کہ سالٹ ٹائی فون (Salt Typhoon) نامی چینی ہیکنگ گروپ کی سائبر جاسوسی مہم کے دوران میں امریکیوں کا میٹا ڈیٹا چوری کیا گیا۔

امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں درجنوں کمپنیاں ہیکرز کی زد میں آ چکی ہیں جب کہ صرف امریکی ریاست میں 8 ٹیلی کمیونیکیشن اور ٹیلی کام انفراسٹرکچر فرمز بھی شامل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے چینی ہیکنگ گروپ سے نمٹنا حکومت کی ترجیح ذمہ داری قرار دے دیا ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں بھی امریکی محکمہ انصاف اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی طرف سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ چین نے لاکھوں امریکی شہریوں کو آن لائن ہیکنگ کا بھی نشانہ بنایا ہے۔

اسی حوالے سے 7 چینی شہریوں پر مقدمات بھی درج کیے گئے تاہم ان افراد پر الزام تھا کہ وہ امریکی حکام اور شہریوں کے خلاف ہیکنگ کی ایک ایسی مہم کا حصہ رہے ہیں جو 14 سال جاری رہی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~