Connect with us

news

پی ٹی وی کاازسر نو آغاز،سفارشی کلچر ختم کرینگے

Published

on

اسلام آباد (خ۔ع۔خ)ہم پی ٹی وی کی ری لانچنگ کررہے ہیں ہم سارے سفارشی شوز بند کررہے ہیں جن کی کوئی ریٹنگ نہیں جن کی کوئی ریونیو جنریشن نہیں اور صرف میرٹ پر کام ہوگا۔ 6پروفیشنل اینکرز سے کام شروع کیا جائے گا۔ 6پروفیشنل اینکرز جو مارکیٹنگ سے بھی وابستہ ہوں ان کو لایا جائے گا اور ان سے پروگرام کروائے جائیں گے اور 25ایسے پروگرامز جن کی کوئی ریٹنگ نہیں ہے جن کا کوئی ریونیو نہیں ہے ان کو بند کیا جائے گا ہم پروفیشنل اینکرز کے بعد اپنی مارکیٹنگ اور سیلز کی ٹیم کو ٹھیک کریں گے اور پرائیویٹ چینلز کی طرز پر PTVکو ری لانچ کرینگے ۔یہ باتیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے تہلکہ کے گروپ میں ایک ٹویٹ کے جواب میں کہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تو ابھی شروعات ہے۔آپریشن کلین اپ میں تمام سفارشی شوزبند کردیئے جائیں گے ۔پروفیشنل اینکرز کو لایا جا رہا ہے۔نااہل عملہ گھر بھیجا جائے گا ۔اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کہ آخری سفارشی کو نکال باہر نہیں کرتے اور مناسب اینکرز موجود ہوں جو سب کو جگہ دے سکیں اور اسے ایک مناسب چینل کی طرح چلا سکیں۔

پچیس( 25)شوز بند ہو گئے جن پر ہمیں لاکھوں کا خرچہ آ رہا تھا۔زیرو ریٹنگ اور صفر ریونیو پرمزید 10شوزکو بند کیا جا رہا ہے۔کسی بھی نجی چینل کے اتنے لائیو شوز نہیں ہیں۔ ہم کُل تقریباً 35 شوز بند کر دیں گے۔صرف پرائیویٹ چینلز پر آنے کے لائق اینکرز کو جگہ دی جائے گی۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ جب آپ مافیاز کو مارتے ہیںتوآپ ان کی چیخیں سنیں گے ۔بہت شور و غوغا ہوگا جس کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں لیکن دباؤ یا مافیاز کی اس گندی مہم کے سامنے نہیں جھکوں گا۔ فواد چوہدری نے پی ایس ایل کے حقوق اے سپورٹس کو بیچے تو کسی نے کچھ نہیں کہا۔ یہ بات مان بھی لی گئی ۔ اب سب کو تکلیف شروع ہوگئی جب ہم پروفیشنل لوگوں کو لا رہے ہیں اور سفارشیوں کو گھر بھیج رہے ہیں-پیکجز کا فیصلہ میری خواہش پر نہیں ہوتا ہمارے پاس ایک مشیر ہے جو درجہ بندی کے مطابق مشورہ دیتا ہے۔

اور یہ صرف ملازمتیں نہیں ہیں۔ میں 25 شوزکو بند کر رہا ہوں جو دکھاتا ہے کہ کونساپروگرام صفر درجہ بندی پر ہے۔ میں نجی چینلز کے برابر 6 پروفیشنل پروگرامز شروع کروں گا۔ہم منافع بخش مارکیٹنگ پلان کے ساتھ PTV کو دوبارہ لانچ کریں گے اور دوبارہ برینڈ بنائیں گے ۔جب میں نے 25سفارشی گھر بھیجے تو یہ عمل پورے بورڈ میں کیا گیا، کوئی استثنا نہیں۔زیرو ریٹنگز ،صفر اشتہارات صفر آمدنی والے زیادہ تر شوز کی فی قسط کی لاگت 1 ملین سے زیادہ ہے۔ سب بندکردیئے نقصان والا ایک شو نہیں چلے گا-میں انشااللہ دو اور اینکرز کو سائن کر رہا ہوں۔

ہم پی ٹی وی کو دوبارہ شروع کریں گے جیسے کسی بھی نجی چینل کو دوبارہ شروع کیا جاتا ہے۔ سب کچھ پبلک ہو جائے گا۔ اب ان ٹویٹس کے پیچھے ایک مافیا ہے جو یہ تبدیلیاں نہیں چاہتا اور مزاحمت کر رہا ہے۔ اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔اصل مسئلہ مارکیٹنگ اور سیلز ٹیم ہے۔ایک بار جب یہ اینکر اپنی جگہ پر ہوں گے۔ نئی سیلز اور مارکیٹنگ ٹیم لائیں گے اور انشاء اللہ ان شوز کو منافع بخش بنائیں گے۔کچھ لوگ سفارش پر اینکر بن گئے۔

اس بار ہم نے کھیلوں کو فوکس کیا۔آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سے ہم نے منافع کمایا۔ ہماری سکرین متحرک تھی۔ ہماری ٹیم بہتر تھی۔سپورٹس میں مافیاز کو ختم کیاپالیسی بدل دی ہے۔ کشادگی لانے کیلئے پرائیویٹ اینکرز تجزیہ کاروں کو مدعو کریں گے۔ یہ ایک نقطہ آغاز ہے۔ پی ٹی وی نے بہت سے لوگوں کو مدعو کیا ہے، تمام پروڈیوسرز کی سی وی مانگی ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ ان ٹویٹس اور مافیا کے پیچھے کون ہے۔ وقتی طور پر خاموش رہنا بہتر ہے اگر یہ نہ رکے ایکشن لیں گے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

دنیا کا پہلا ٹچ اسکرین ڈیوائس اور موبائل فون: ایک تاریخی جائزہ

Published

on

پہلا ٹچ اسکرین

دنیا میں سب سے پہلا ٹچ اسکرین آلہ 1960 کی دہائی میں ایجاد ہوا، اور اس انقلابی ایجاد کے پیچھے برطانوی سائنسدان ای اے جانسن (E.A. Johnson) کا نام آتا ہے۔ ای اے جانسن نے مالورن، برطانیہ میں واقع رائل ریڈار اسٹیبلشمنٹ میں کام کرتے ہوئے 1965 سے 1967 کے دوران ایک کیپسیٹو ٹچ ڈسپلے تیار کیا، جو دنیا کی تاریخ کا پہلا حقیقی ٹچ ڈسپلے سمجھا جاتا ہے۔

ای اے جانسن نے یہ ٹیکنالوجی بنیادی طور پر فوجی استعمال اور ایئر ٹریفک کنٹرول جیسے اہم مقاصد کے لیے ڈیزائن کی تھی۔ وہ پہلے سائنسدان تھے جنہوں نے ٹچ اسکرین کے تصور کو حقیقت کا روپ دیا اور اسے عملی طور پر متعارف کرایا۔

دوسری جانب اگر ہم ٹچ اسکرین والے موبائل فون کی بات کریں تو عمومی طور پر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ایپل یا سام سنگ نے یہ ایجاد کی، مگر درحقیقت ایسا نہیں ہے۔

دنیا کا سب سے پہلا ٹچ اسکرین والا موبائل فون آئی بی ایم (IBM) کمپنی نے بنایا تھا، جسے “آئی بی ایم سائمن” (IBM Simon) کا نام دیا گیا۔ یہ فون 1994 میں لانچ کیا گیا اور اسے دنیا کا پہلا سمارٹ فون (Smartphone) بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ اس میں کال کرنے، ای میل بھیجنے، کیلنڈر دیکھنے اور دیگر ایپلیکیشنز جیسی خصوصیات موجود تھیں۔

آئی بی ایم سائمن ایک تاریخی ایجاد تھی، جس نے آنے والی دہائیوں کے لیے موبائل ٹیکنالوجی کی سمت متعین کی اور آج کے جدید اسمارٹ فونز کی بنیاد رکھی۔

جاری رکھیں

news

متحدہ عرب امارات میں شناختی کارڈز کی جگہ چہرے کی شناخت کا جدید نظام متعارف

Published

on

بائیو میٹرک

متحدہ عرب امارات روایتی شناختی کارڈز کی جگہ چہرے کی شناخت پر مبنی جدید بائیو میٹرک نظام متعارف کرانے جا رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد سرکاری خدمات تک عوام کی رسائی کو مزید آسان اور مؤثر بنانا ہے، جس کے ذریعے لوگ محض اپنے چہرے کی شناخت کے ذریعے مختلف سہولیات سے استفادہ حاصل کر سکیں گے، یہاں تک کہ ایئرپورٹس پر سیکیورٹی چیک پوائنٹس سے بھی بآسانی گزر سکیں گے۔

دبئی اور ابوظہبی کے ایئرپورٹس پہلے ہی دنیا کے چند جدید ترین چہرے کی شناخت کے نظام استعمال کر رہے ہیں، جن کی بدولت فزیکل رابطے کی ضرورت کم ہو گئی ہے اور مسافروں کے سفر کو زیادہ سہل بنایا جا چکا ہے۔

امارات کے وزیر صحت و روک تھام اور ایف این سی امور کے وزیر مملکت عبدالرحمن ال اویس نے فیڈرل نیشنل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ چہرے کی شناخت اور فنگر پرنٹس جیسے بائیو میٹرک طریقے اب متحدہ عرب امارات کی “ڈیجیٹل فرسٹ” حکمت عملی کا حصہ بن چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی یہ جدید نظام ایک سال کے اندر اندر پورے ملک میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایمریٹس شناختی کارڈ، جو کہ ملک میں رہنے والے ہر شہری اور مقیم فرد کے لیے لازم ہے، پہلے ہی کئی جدید خصوصیات کا حامل ہے، جن میں لیزر پرنٹ شدہ تھری ڈی تصاویر اور طویل المدتی دس سالہ سروس لائف شامل ہے۔ اس نئے اقدام سے متحدہ عرب امارات کی ڈیجیٹل شناختی نظام کی ترقی میں مزید پیش رفت کی توقع کی جا رہی ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~