محکمہ ایکسائز نے دستاویزات کے مطابق مالاکنڈ اور ضم اضلاع سے2 لاکھ سے زائد این سی پی گاڑیوں کو رجسٹر
کروانے کی تجویز پیش کی تاکہ دہشتگردی سے بچنے اور ٹیکس بڑہانے میں مدد ملے۔سکیم کے مطابق صرف وہی گاڑیاں ریگولرائزڈ ہوں گی جن کی پروفائلنگ ہو چکی ہوگی تاہم چوری اور ڈمپر شدہ گاڑیوں کو ریگولرائز نہ کرنے کی تجویز بھی دی گئی رجسٹریشن سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ٹیکس کی مد میں بھی اربوں روپے کا فائدہ حاصل ہوگا جبکہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں سے قانونی اٹو مارکیٹ بھی متاثر ہو تی
ہے۔
اس طرح ریگولرائز گاڑیوں کو پانچ سال تک نہ بیچنے کی تجویز بھی دی گئ تاہم ریگولرائز کرنے کے لیے کسٹم ڈیوٹی اور رجسٹریشن فیس بھی ادا کرنی ہوگی۔
800 سی سی گاڑی پر پروفائلر کو ایک لاکھ جبکہ نان فائلر کو ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کرنے ہوں گے 2500 سی سی سے اوپر کی گاڑی پر فائلر کو 7 لاکھ جبکہ نان فائلر کو 10 لاکھ ٹیکس کی مد میں دینا ہوں گے
800 سی سی گاڑیوں کی رجسٹریش فیس 15 اور 2500 سی سی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس ایک لاکھ روپے مقرر کی جائے گی۔
اس حوالے سے سیکریٹری محکمہ ایکسائز خیبر پختون خواہ فیاض علی شاہ نے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو ریگولرائز کرنے کی تجاویز حکومت کو بھیج دی ہیں کیونکہ غیر قانونی گاڑیوں سے سیکیورٹی خدشات بھی بڑھ جاتے ہیں
ایڈیشنل ائی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس نے بتایا کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے باعث دہشتگردی کے کیسز ٹریس کرنے میں مشکلات رہتی ہیں ان کا مزید کہنا ہے کہ نان کسٹم گاڑیاں قانونی اداروں کے لیے بھی بڑا چیلنج ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ داسوں میں چینی گاڑی پر حملہ کرنے میں بھی نان کسٹم پیڈ گاڑی ہی استعمال ہوئی تھی اور اس طرح گاڑیاں ریگولرائز کرنے سے دہشت گردی کے کیسز ٹریس کرنے میں بڑی مدد ملے گی
Leave a Reply