Connect with us

تجارت

عالمی و مقامی مارکیٹس میں سونا سستا

بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 12ڈالر کی کمی سے 2035ڈالر کی سطح پر آگئی

Published

on

Photo: Shutterstock

بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 12ڈالر کی کمی سے 2035ڈالر کی سطح پر آگئی۔اس باعث مقامی صرافہ مارکیٹوں میں جمعرات کو 24قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 1400روپے کی کمی سے 213800روپے اور دس گرام سونے کی قیمت بھی 1200روپے کی کمی سے 183300 روپے ہوگئی۔

اسکے برعکس فی تولہ چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 2600روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 2229.08 روپے کی سطح پر مستحکم رہی

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

حکومت کا ایف بی آر کے اختیارات محدود کرنے کا فیصلہ

Published

on

ایف بی آر

وفاقی حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے اہم اختیارات واپس لے لئے ہیں، جس کے بعد ایف بی آر اب صرف ٹیکس وصولی تک محدود رہے گا۔ ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی بنانے کا اہم اختیار واپس لے لیا گیا ہے اور وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں حکومت نے ٹیکس پالیسی سازی اور ٹیکس وصولی کو الگ الگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب ایف بی آر صرف ٹیکس وصولی کے کام تک محدود رہے گا۔

ایف بی آر ریونیو بڑھانے کے لیے تجاویز اور ان کے عملدرآمد پر توجہ دے گا۔ وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی بنانے کا اختیار واپس لے لیا ہے۔

کابینہ نے وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کر دیا ہے اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، ایف بی آر ریونیو بڑھانے کے لیے صرف ٹیکس تجاویز پر عمل درآمد پر توجہ دے گا۔

نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیکس پالیسی آفس براہ راست وزیر خزانہ و ریونیو کو رپورٹ کرے گا اور حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا بنانے پر کام کرے گا۔ یہ آفس ٹیکس پالیسیوں اور تجاویز کا تجزیہ کرے گا، جس میں ڈیٹا ماڈلنگ، ریونیو اور اکنامک فار کاسٹنگ شامل ہوں گے۔ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی کا بھی تجزیہ کیا جائے گا۔

جاری رکھیں

news

بزنس کمیونٹی کا ایف بی آر کے اختیارات کم کرنے کے فیصلے پر خیر مقدم

Published

on

ایف بی آر

اسلام آباد:
حکومت کی جانب سے ایف بی آر کے اختیارات میں کمی کے فیصلے پر بزنس کمیونٹی نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

وزیر خزانہ کی طرف سے نیشنل ٹیکس پالیسی یونٹ کے قیام کی حکمت عملی کو پاکستان بزنس کونسل نے سراہا ہے، اور کہا ہے کہ ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی اور ٹیکس وصولی کو علیحدہ کرنا ملک کے مفاد میں ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا مطالبہ: ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی بنانے کا اختیار واپس لے لیا گیا

پاکستان بزنس کونسل نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ تجارت و صنعتی ایوان اور تاجربرادری طویل عرصے سے ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی یونٹ کو الگ کرنے کی درخواست کر رہی تھی۔

ٹوئٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ کی قیادت میں ٹیکس پالیسی یونٹ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا، اور توقع ہے کہ وزیر خزانہ جلد ہی پالیسی ایڈوائزری بورڈ تشکیل دیں گے جس میں اسٹیک ہولڈرز بھی شامل ہوں گے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~