news
علی خامنہ ای بیان: امریکا اسرائیل کی حمایت چھوڑے بغیر تعاون ممکن نہیں

ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ایک تازہ بیان میں امریکا پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک امریکا اسرائیل کی مکمل حمایت اور خطے میں فوجی سرگرمیاں جاری رکھے گا، کسی بھی سطح پر تعاون کا امکان نہیں۔ یہ واضح پیغام امریکا کے لیے ایک نیا سفارتی چیلنج سمجھا جا رہا ہے۔
خامنہ ای کا کہنا تھا کہ واشنگٹن خطے میں بدامنی کو فروغ دے رہا ہے۔ امریکا کی موجودگی اور اسرائیل کی پشت پناہی نے عرب دنیا اور مسلم ممالک کے لیے خطرات بڑھا دیے ہیں۔ ان کے مطابق ایران مذاکرات سے انکار نہیں کرتا، لیکن تہران کسی ایسے معاہدے کے لیے تیار نہیں جو یک طرفہ ہو یا دباؤ پر مبنی ہو۔
علی خامنہ ای بیان میں امریکا پر سخت تنقید
سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکا صرف طاقت کی زبان استعمال کرتا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہر ملک ان کی پالیسی کو تسلیم کرے۔ مگر ایران ایک آزاد ریاست ہے اور اسے جھکانا ممکن نہیں۔ ان کے مطابق اگر امریکا واقعی امن چاہتا ہے تو اسے اسرائیل کی حمایت ختم کرنا ہوگی اور فوجی اڈے واپس بلانے ہوں گے۔
ایران کی طاقت، دشمن کے لیے وارننگ
خامنہ ای نے مزید کہا کہ ایران جتنا مضبوط ہوتا جائے گا، دشمن اتنا پیچھے ہٹ جائے گا۔ اگر ایک ملک عسکری، اقتصادی اور سیاسی طور پر مستحکم ہو، تو کوئی اسے دھمکی نہیں دے سکتا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کی دفاعی صلاحیت خطے میں توازن برقرار رکھ رہی ہے۔
head lines
مریم نواز کا ڈچ یونیورسٹیوں سے روابط بڑھانے کا اعلان

مریم نواز کا ڈچ یونیورسٹیوں سے تعاون بڑھانے کا اعلان
سفیر سے ملاقات
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے نیدرلینڈز کے سفیر رابرٹ جان سیگرٹ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں جانب سے تعلیم، تحقیق، زراعت، سرمایہ کاری اور ٹیکنیکل تربیت میں تعاون بڑھانے پر بات کی گئی۔
تحقیقی پروگراموں اور تعلیم میں تعاون
مریم نواز نے کہا کہ پنجاب ڈچ یونیورسٹیوں کے ساتھ مضبوط روابط اور مشترکہ تحقیقی پروگراموں کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ مزید یہ کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ شراکت داری آلو کی پیداوار اور دیگر زرعی شعبوں میں انقلاب لائے۔
سرمایہ کاری اور باہمی تعلقات
وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ ڈچ کمپنیوں کی پاکستان میں موجودگی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کرتی ہے۔ اسی لیے پنجاب سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان اور نیدرلینڈز کے تعلقات مشترکہ ترقیاتی اہداف پر مبنی ہیں۔
مستقبل کے تعاون کے منصوبے
مریم نواز نے زور دیا کہ پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان تعاون کو مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ نتیجتاً تعلیم، تحقیق اور زراعت کے شعبوں میں دونوں ممالک کی شراکت داری مضبوط ہو گی۔
head lines
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 54 کروڑ ڈالرز کی منظوری دی

فنڈ کی تقسیم
ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) نے پاکستان کے لیے 54 کروڑ ڈالرز کی منظوری دی ہے۔ اس میں سے 40 کروڑ ڈالرز ریاستی ملکیتی اداروں میں اصلاحات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ جبکہ باقی 14 کروڑ ڈالرز سندھ کوسٹل ریزیلینس منصوبے کی تکمیل پر استعمال ہوں گے۔
سرکاری اداروں میں اصلاحات
ADB کے مطابق، اس رقم سے سرکاری اداروں کی کارکردگی اور گورننس بہتر ہو گی۔ اس کے علاوہ قرض منصوبے میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی تنظیم نو بھی شامل ہے۔ مزید یہ کہ گزشتہ پانچ سال میں ایس او ای اصلاحات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ اس منصوبے کے تحت 7 لاکھ 50 ہزار ڈالرز کی تکنیکی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔
ادارہ جاتی اور مالی بہتری
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اصلاحات سے ادارہ جاتی صلاحیت، ڈیجیٹلائزیشن اور مالی پائیداری بہتر ہو گی۔ نتیجتاً سندھ میں یہ منصوبہ 5 لاکھ سے زائد افراد کو فائدہ پہنچائے گا۔ علاوہ ازیں 1.5 لاکھ ہیکٹر زرعی زمین محفوظ بنائی جائے گی اور 22 ہزار ہیکٹر جنگلات کی بحالی کی جائے گی۔ اس سے ماحولیاتی تحفظ اور خوراک کی حفاظت میں بہتری آئے گی۔
گرین کلائمیٹ فنڈ اور خواتین کی قیادت
ADB کے اعلامیے کے مطابق، گرین کلائمیٹ فنڈ سے 40 ملین ڈالرز اضافی تعاون بھی شامل ہے۔ اسی سلسلے میں سیلاب، پانی کے خطرات اور پانی کی کمی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ مزید یہ کہ منصوبے میں خواتین کی قیادت میں 25 فیصد فنڈز مختص کیے جائیں گے۔
سندھ میں منصوبوں کی تفصیلات
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں ڈرینیج، فلڈ پروٹیکشن، مینگرووز کی بحالی اور ماڈلنگ سسٹمز کی اپ گریڈیشن بھی منصوبے کا حصہ ہیں۔ نتیجتاً پسماندہ ساحلی اضلاع کی زندگی میں بہتری آئے گی۔
news3 months ago14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
کھیل7 months agoایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
news8 months agoاداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا
news8 months agoرانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے






