Connect with us

news

شان مسعود نے راولپنڈی ٹیسٹ کے لیے پاکستان کی حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا۔

Published

on

شان مسعود نے راولپنڈی ٹیسٹ کے لیے پاکستان کی حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا۔ پاکستان کے ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے بنگلہ دیش کے خلاف راولپنڈی میں 21 اگست سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ کے لیے ٹیم کی حکمت عملی کا انکشاف کیا۔ اسکواڈ نے مقام پر متوقع حالات کے مطابق چار رکنی تیز رفتار حملے کا انتخاب کیا ہے۔

منگل کو میچ سے پہلے کی پریس کانفرنس کے دوران شان مسعودنے اس انتخاب کے پیچھے منطق کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کے حالات تاریخی طور پر سیمرز اور بلے بازوں کے حق میں ہیں، اسپن کا کردار کم ہے۔

“راولپنڈی میں، جب بھی ہم نے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی ہے، حالات سیمرز اور بلے بازوں کے حق میں رہے ہیں۔ اسپن باؤلنگ اتنا بڑا خطرہ نہیں رہا ہے۔ لہٰذا، ہم ڈومیسٹک کرکٹ میں جو کچھ کرتے ہیں اسے آگے لے جانا چاہتے ہیں بجائے اس کے کہ کوئی نئی چیز لگائی جائے، جو ہمیں راولپنڈی میں عام طور پر نہیں ملتی،‘‘ شان نے کہا۔

میر حمزہ کے مقابلے میں محمد علی کو منتخب کرنے کے فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پر شان نے ہر بولر کے مخصوص کردار پر زور دیا۔

شان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، ’’اگر آپ تنہائی میں دیکھیں تو آپ بحث کر سکتے ہیں کہ اس خاص بالر کو دوسرے پر کیوں ترجیح دی گئی۔ “ہم نے غور کیا کہ کون شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کو بہترین سپورٹ کر سکتا ہے، امید ہے کہ کل نئی گیند لیں گے۔ ہمیں یقین ہے کہ محمد علی اس کردار کے لیے موزوں ہیں۔ وہ ڈیک کو زور سے مارتا ہے، سیون کے ساتھ گیند کو ہوا میں منتقل کر سکتا ہے، اور اس کی اضافی رفتار ہے۔ یہ ایک باؤلر کے دوسرے سے بہتر ہونے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ اس کے بارے میں ہے کہ کون حالات میں بہترین فٹ بیٹھتا ہے،” انہوں نے نتیجہ اخذ کیا۔
کھیل رہے ہیں: شان مسعود (کپتان)، سعود شکیل (نائب کپتان)، عبداللہ شفیق، بابر اعظم، خرم شہزاد، محمد علی، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، نسیم شاہ، صائم ایوب، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

محمود خان اچکزئی کی پی ٹی آئی سے سول نافرمانی مؤخر کرنے کی اپیل

Published

on

محمود خان اچکزئی


اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) سے اپیل کی ہے کہ وہ سول نافرمانی کی تحریک کو مؤخر کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے کے لیے مذاکرات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

اپنے بیان میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالنا سب سے بہتر راستہ ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ مذاکرات میں یہ طے ہونا چاہیے کہ حکومت کب اور کس طریقے سے رخصت ہوگی۔ ان کے مطابق، اگر مسائل کو بات چیت سے حل کیا جا سکتا ہے تو یہ سب کے لیے بہتر ہوگا، لیکن اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو تحریک چلانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں تو میں 4 ماہ کے اندر نئے انتخابات کا مطالبہ کرتا ہوں تاکہ عوامی مینڈیٹ کے ذریعے سیاسی استحکام لایا جا سکے۔

اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے اعلان کیا کہ وہ کل پی ٹی آئی کی دعوت پر کُرم جائیں گے اور وہاں تحریکِ انصاف کے شہداء کے لیے دعا میں شریک ہوں گے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق محمود خان اچکزئی کا یہ بیان ایک اہم پیش رفت ہے، جو حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا امکان پیدا کر سکتا ہے۔ ان کے اس موقف کو ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کم کرنے کی کوشش سمجھا جا رہا ہے

جاری رکھیں

news

اسٹیٹ بینک 16 دسمبر کو مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، شرح سود میں کمی متوقع

Published

on

اسٹیٹ بینک


اسٹیٹ بینک آف پاکستان 16 دسمبر بروز پیر مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، جس میں شرح سود میں کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس اسی روز منعقد ہوگا، جس کے بعد پالیسی کا اعلان ایک پریس ریلیز کے ذریعے کیا جائے گا۔

ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ نومبر میں افراطِ زر کی شرح کم ہوکر 4.9 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو گزشتہ چھ سالوں میں سب سے کم سطح ہے۔ افراط زر میں اس نمایاں کمی کو دیکھتے ہوئے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ اسٹیٹ بینک شرح سود میں 150 سے 200 بیسس پوائنٹس کی کمی کر سکتا ہے۔

دوسری جانب، کراچی چیمبر آف کامرس نے مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود کو فوری طور پر سنگل ڈیجیٹ میں لایا جائے تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ مل سکے۔ چیمبر کے سینئر نمائندے جاوید بلوچانی نے کہا ہے کہ شرح سود میں کم از کم 400 بیسس پوائنٹس کی کمی کی ضرورت ہے تاکہ کاروباری برادری کو سہولت دی جا سکے اور معیشت میں بہتری آئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود میں کمی سے قرضوں کی لاگت کم ہوگی، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور معیشت کو فروغ ملے گا۔ تاہم، کمیٹی کے حتمی فیصلے کا انتظار ہے جو معیشت کے موجودہ حالات اور افراط زر کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

یہ اعلان ملکی معیشت کے لیے ایک اہم اقدام ثابت ہو سکتا ہے اور کاروباری طبقے کے لیے بڑی خوشخبری ہوگی

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~