Connect with us

news

شیرانی، بلوچستان میں انٹیلی جنس آپریشن

Published

on

شیرانی

بلوچستان کے ضلع شیرانی میں سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر مبنی انٹیلی جنس آپریشن کے دوران بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ “فتنہ الخوارج” کے سات دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ کارروائی مؤثر انٹیلیجنس اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں دہشتگردوں کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک کو دہشت گردی کی لعنت سے مکمل طور پر پاک کرنے کے لیے پرعزم ہیں، اور اس نوعیت کی کارروائیاں مستقبل میں بھی جاری رہیں گی۔

یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف ایسی کامیاب کارروائیاں کی گئی ہوں۔ اس سے قبل بھی کوئٹہ کے نواحی علاقے غزا بند میں سکیورٹی فورسز نے ایک بڑے مشترکہ آپریشن کے دوران بھارتی حمایت یافتہ 10 دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔ پہاڑی علاقے میں ہونے والے اس آپریشن کے دوران دونوں جانب سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں سکیورٹی فورسز کے دو اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

اسی طرح ضلع شیرانی میں ایک اور کارروائی کے دوران بھی 8 دہشتگرد مارے گئے تھے، یوں حالیہ دنوں میں مجموعی طور پر بلوچستان میں بھارتی حمایت یافتہ 25 دہشتگرد سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں انجام کو پہنچ چکے ہیں۔ ان تمام کارروائیوں میں دہشتگردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں جدید ہتھیار اور بارودی مواد برآمد کیا گیا، جو ملکی سلامتی کے خلاف استعمال کیا جانا تھا۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دشمن قوتیں پاکستان میں بدامنی پھیلانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، تاہم فورسز ہر محاذ پر چوکس اور تیار ہیں تاکہ وطن عزیز کو دہشت گردی سے مکمل نجات دلائی جا سکے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ

Published

on

By

کینیڈا

کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔

پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔

شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔

جاری رکھیں

news

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز

Published

on

By

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔

عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟

جاری رکھیں

Trending

Copyright © 2024 Sahafat Group of Publications . Powered by NTD.

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~